آم پر پابندی کا یورپی انتباہ، وفاقی وزارت تجارت بالآخر جاگ گئی

Mango

Mango

کراچی (جیوڈیسک) وفاقی وزارت تجارت نے یورپی یونین کی جانب سے پاکستانی آم اور دیگر پھل سبزیوں پر پابندی کی وارننگ 2 ماہ سے زائد عرصے کی تاخیر کے بعد ایف پی سی سی آئی کے ذریعے متعلقہ ٹریڈ باڈیز تک پہنچاکر بیوروکریسی کی پھرتیوں کا ایک اور اعلیٰ ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔

یورپی یونین کی جانب سے پاکستانی آم میں فروٹ فلائی کی موجودگی کی صورت میں ایکسپورٹ پر پابندی کی وارننگ مئی کے مہینے میں وفاقی وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کے ذریعے پاکستانی ایکسپورٹرز تک پہنچ گئی تھی۔

جس پر پاکستانی کے قومی قرنطینہ ڈپارٹمنٹ (پی پی ڈی) نے ایکسپورٹرز کے ساتھ مل کر خصوصی حکمت عملی بھی مئی میں تیار کرلی تھی، اس مقصد کے لیے مئی کے پہلے ہفتے میں پی ایف وی اے اور پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کے اشتراک سے آگہی سیمینار بھی منعقد کیا گیا۔

حیرت انگیز طور پر وفاقی وزارت تجارت نے یورپی کمیشن کی جانب سے 3 جون 2014 کو جاری کیا جانے والا انتباہی خط 2 ماہ سے زائد کی تاخیر کے بعد ایف پی سی سی آئی کی وساطت سے متعلقہ ٹریڈ باڈیز کو ارسال کیا، یورپی کمیشن کے خط میں کہا گیا تھا۔

کہ پاکستان سمیت 8 ملکوں بنگلہ دیش، کمبوڈیا، گھانا، ڈومینک ری پبلک، کینیا، سری لنکا اور یوگنڈا کے نیشنل قرنطینہ ڈپارٹمنٹ یورپی قرنطینہ اصولوں کی پاسداری نہیں کر رہے جس پر یورپی یونین کی جانب سے ان ملکوں سے پھل اور سبزیوں کی درآمدات پر پابندی عائد کی جاسکتی ہے۔

یورپی کمیشن نے مذکورہ 8 ملکوں کے قرنطینہ ڈپارٹمنٹس سے یورپی قرنطینہ اصولوں پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجوہ کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے 30 ستمبر تک کمپلائنس رپورٹ طلب کی تھی، وفاقی وزارت تجارت پاکستان نے اس مدت کے ختم ہونے سے 14 روز پیشتر 16 ستمبر کو یورپی کمیشن کا انتباہی خط ایف پی سی سی آئی کو ارسال کیا۔

ایف پی سی سی آئی نے بھی کمال پھرتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے انتہائی اہم خط کو 9 روز کی تاخیر کے بعد 25 ستمبر کو متعلقہ ٹریڈ باڈیز کو جاری کیا جو متعلقہ ٹریڈ باڈیز کو اکتوبر کے پہلے ہفتے میں موصول ہوا۔

اس دوران پاکستان نے کامیابی کے ساتھ یورپی قرنطینہ اصولوں کی پاسداری کو ممکن کردکھایا اور پورے سیزن میں پاکستان سے یورپی یونین کو آم کی ایکسپورٹ بلاتعطل جاری رہی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزارتوں کے درمیان رابطے کا فقدان ہے۔

وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی پہلے روز سے اپنا کردار فعال طریقے سے ادا کرتی رہی تاہم سرکاری ریکارڈ کے مطابق وفاقی وزارت تجارت، نیشنل فوڈ سیکیورٹی کی وزارت کی کارکردگی سے لاعلم رہی۔ اور یورپی کمیشن کا وارننگ لیٹر آم کے سیزن کے خاتمے کے قریب جاری کیاجس میںایکسپورٹرز کو معاملے کی سنگینی کا ادراک کرتے ہوئے فوری اقدامات اور یورپی قرنطینہ اصولوں پر پورا اترنے کیلیے آگہی مہم کی ہدایت کی گئی۔