فیصل آباد (جیوڈیسک) آم کی فصل کے نقصانات 30 فیصد تک پہنچ گئے ہیں۔ پیسٹ وارننگ محکمہ زراعت پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل ملک فیاض احمد نے جنوبی پنجاب کے آم پیداکرنے والے مرکزی علاقوں کے دورہ کے بعد بتایا کہ آم کے پھل کی مکھی کے تدارک کیلئے جاری مہم کو مؤثر اور نتیجہ خیز بنانے کیلئے تمام سٹیک ہولڈرزکو فعال کردار ادا کرنا ہو گا۔
انہوں نے مزید کہاکہ زرعی شعبہ کی ترقی اور کاشتکاروں کی خوشحالی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے۔ انہوں نے کہا کہ آم کی فصل کے بعد از برداشت نقصانات کا تخمینہ 25 سے 30 فیصد ہے جن میں سے 10 فیصد نقصان صرف فارم پر غیر معیاری برداشت اور نقل و حمل کے دوران ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ زیادہ آم پیدا کرنے والے اضلاع مظفر گڑھ، بہاولپور، ملتان، خانیوال اور رحیم یار خان میں باغبانوں کو فروٹ فلائی کے تدارک کیلئے مکمل آگاہی اور تربیت فراہم کرنے کا سلسلہ بھرپور طریقے سے جاری ہے۔ انہوں نے بتایاکہ صرف ضلع مظفر گڑھ میں 50 ہزار ایکڑ سے زائد رقبہ پر آم کے باغات موجود ہیں جہاں اس سال آم کی صورتحال انتہائی تسلی بخش ہے۔