پنگریو (جیوڈیسک) پنگریو اور سندھ کے دیگر علاقوں میں آم مارکیٹ میں آ گئے ہیں، تاہم ابتدائی طور پر آموں کے مختلف اقسام کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں جس کی وجہ سے غریب اور محنت کش طبقے کی قوت خریدسے باہر ہیں، اس ضمن میں پنگریو، جھڈو، شادی لارج، نندو، کھوسکی، ٹنڈو باگو، ملکانی شریف، حیات خاصخیلی، نوکوٹ۔ تلہار، ماتلی، کڈھن، لواری شریف، کھڈھرو، ٹنڈو غلام علی اور سندھ کے دیگر علاقوں کی فروٹ منڈیوں میں نئے سیزن کے آم آ گئے ہیں، مختلف اقسام کے ان آموں کی فی کلو قیمت غریب اور محنت کش طبقے کی قوت خرید سے باہر ہے جس کی وجہ سے ان طبقے کے افراد آم خریدنے کے بجائے دور سے دیکھنے پر ہی اکتفا کر رہے ہیں شروعاتی مرحلے میں سندھڑی اور دیسی اقسام کے آم مارکیٹ میں آئی ہیں جبکہ آئندہ چند روز میں دیگر اقسام کے آم بھی مارکیٹ میں آجائیں گے ابتدائی طور پر پال والے اور پک کر خود گرنے والے آم جنہیں شاخیں کہا جاتا ہے کم مقدار میں مارکیٹ میں آنے کے باعث نرخ بھی بہت زیادہ ہیں،اس سال آم کو باغات میں لگنے والی بور مروڑ وائرس اور طوفانی ہوائیں چلنے کے باعث نقصان پہنچا ہے۔
باغات میں کیریاں بننے کا عمل شدید متاثر ہو ا تھا جس کی وجہ سے آم کی پیداوار بھی ابتدائی طور پر گزشتہ سال کے مقابلے میں کم بتائی جا رہی ہے، اس بارے آموں کے باغات کا ٹھیکہ حاصل کرنے والے ٹھیکیداروں اور باغبانوں نے بتایا ہے کہ امسال پڑنے والی شدید سردی اور کہر کے باعث آموں کے باغات میں بوُر بننے کا مرحلہ متاثر ہو اتھا جس کی وجہ سے آموں کے باغات میں کچی کیریاں بڑے پیمانے پر گر گئی تھیں جبکہ بعد میں چلنے والی تیز طوفانی ہواؤں نے رہی سہی کسر نکال دی تھی جس کی وجہ سے اس سال توقع سے کم مقدار میں آم مارکیٹ میں آئے ہیں تاہم ٹھیکیداروں اور باغبانوں نے بتایا کہ آئندہ چند دنوں میں پنجاب اور دیگر صوبوں کے آم کراچی اور حیدر آباد کی فروٹ منڈیوں میں آنا شروع ہو جائیں گے اس لیے آموں کی پیداوار میں کمی کا اثر بڑی مارکیٹوں پر نہیں پڑے گا تاہم مقامی سطح پر فروخت کیے جانے ولے دیسی اور قلمی آموں کی قیمتیں گزشتہ سال کے مقابلے میں زیادہ رہنے کے امکانات ہیں۔