نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ سری لنکا میں دولت مشترکہ اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔ بھارتی وزیر اعظم نے دورہ حقوق انسانی کی مبینہ خلاف ورزیوں پر بائیکاٹ کے لئے دبا میں آنے کے بعد کیا۔ سری لنکن صدر کو خط لکھ کر آگاہ کر دیا۔ بھارتی وزیر خارجہ شرکت کریں گے۔
بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ سری لنکا میں ہونے والے دولت مشترکہ اجلاس میں حقوق انسانی کی مبینہ خلاف ورزیوں پر بائیکاٹ کے لئے دبا میں آنے کے بعد شرکت نہیں کریں گے۔ یہ بات ایک اعلی حکومتی ذریعہ نے بتائی۔ منموہن سنگھ نے سری لنکن صدر مہندا راجاپاکسے کو خط لکھ کر دولت مشترکہ سربراہان مملکت اجلاس میں شرکت نہ کرنے کے اپنے فیصلہ سے انہیں آگاہ کر دیا ہے۔
منموہن سنگھ پر بھارتی تامل گروپوں اور متعدد طاقتور وفاقی وزرا کی جانب سے 2009 میں جزیرے کی کئی دیہائیوں پر محیط خانہ جنگی کے اختتام پر سری لنکن فورسز کی جانب سے مبینہ طور پر تامل شہریوں کے قتل عام کے خلاف احتجاج کے طور پر 53 رکنی اجلاس میں شرکت سے دستبردار ہونے کیلئے دبائو رہا ہے۔ پریس ٹریسٹ آف انڈیا کے مطابق سنگھ کے خط میں ایونٹ سے دستبردار ہونے کی وجوہات نہیں دی گئی ہیں۔
بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید ان کے بجائے کولمبو میں 15 سے 17 نومبر کو ہونے والے ایونٹ میں بھارتی وفد کی قیادت کریں گے۔ کینیڈین وزیراعظم سٹیفن ہارپر اپنے منصبوں پر جزیرے میں مبینہ جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر احتجاج کے طور پر سی ایچ او جی ایم اجلاس کے بائیکاٹ پر زور دے چکے ہیں۔
برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کہہ چکے ہیں کہ وہ ایونٹ میں شرکت کریں گے تاہم انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ وہ جنگی جرائم کے الزامات کی عالمی تحقیقات کیلئے زور دیں گے جس کی کولمبو تردید کرتا ہے۔