لندن (جیوڈیسک) وکی لیکس کے بانی بریڈلے میننگ نے کوئی جرم نہیں کیا بلکہ وہ ایک ہیرو ہے جو حکومت سے شفافیت اور احتساب کا مطالبہ کرتا ہے۔ وکی لیکس ویب سائٹ کے بانی جولین اسانج نے امریکہ کی ایک فوجی عدالت کی طرف سے وکی لیکس کو خفیہ معلومات فراہم کرنے والے امریکی فوجی بریڈلی میننگ کو جاسوسی کا مجرم قرار دینے کو ایک خطرناک روایت قرار دیا ہے۔
امریکہ کی ایک فوجی عدالت نے وکی لیکس کو خفیہ معلومات فراہم کرنے والے امریکی فوجی بریڈلی میننگ کو مجرم قرار دے دیا تھا البتہ عدالت نے بریڈلی میننگ کے خلاف دشمن کی مدد کا الزام نہیں مانا۔ جولین اسانج نے لندن میں ایکواڈور کے سفارت خانے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ قومی سلامتی کی خطرناک اور شدت پسند شکل ظاہر کرتا ہے۔
انھوں نے عدالتی کارروائی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ کبھی بھی شفاف مقدمہ نہیں تھا۔ وکی لیکس کے بانی نے کہا کہ بریڈلے میننگ نے کوئی جرم نہیں کیا بلکہ وہ ایک ہیرو ہے جو حکومت سے شفافیت اور احتساب کا مطالبہ کرتا ہے اور جو امریکی حکومت کے مجرمانہ اقدامات امریکی عوام اور دنیا پر آشکارہ کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اس معاملے میں صرف امریکہ کا غرور متاثر ہوا ہے۔ جولین اسانج نے کہا کہ امریکی انصاف کے نظام میں دو اپیل کی گنجائش ہے اور وکی لیکس اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھے گی جب تک وہ آذاد نہ ہو۔