ممبئی (اصل میڈیا ڈیسک) معروف بھارتی اداکار منوج باجپائی نے کہا ہے کہ انہوں نے خودکشی کرنے کا سوچ لیا تھا لیکن ان کے دوست انہیں اکیلا نہیں چھوڑتے تھے۔
گزشتہ دنوں بھارتی اداکار سشانت سنگھ کی خوکشی کے بعد سے انڈسٹری میں اقرباء پروری اور ڈپریشن کے باعث خودکشی پر بحث چل رہی ہے۔
ایسے میں بھارتی ریاست بہار سے ہی تعلق رکھنے والے اداکار منوج باجپائی نے بھی اپنی خودکشی کے حوالے سے انکشاف کیا ہے۔
ایک انٹرویو میں منوج باجپائی نے بتایا کہ لوگ مجھ سے مل کر کہتے تھے کہ میں کسی کام کا نہیں ہوں لیکن ان سب باتوں کو سن کر آنکھیں موند لیتا تھا اور ان کی کسی بات پر دھیان نہیں دیتا تھا۔
انہوں مزید بتایا کہ میں انڈسٹری میں باہر سے آیا تھا اور یہاں فِٹ ہونے کی کوشش کررہا تھا، اسی دوران میں نے ہندی اور انگلش بھی سیکھی۔
اداکار کا کہنا تھا کہ نیشنل اسکول آف ڈرامہ میں داخلے کی کوشش کی تو 3 بار مجھے ریجیکٹ کردیا گیا جس کے بعد میں خود کشی کرنے کا سوچ رہا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ایسے وقت میں میرے دوست میرے ساتھ سوتے تھے اور مجھے اکیلا نہیں چھوڑتے تھے، وہ اس وقت تک میرے ساتھ رہے جب تک مجھے انڈسٹری میں قبول نہیں کیا گیا۔
اقرباء پروری پر منوج باجپائی کا کہنا تھا کہ اقرباء پروری ہمیشہ ہی رہے گی اور بالی وڈ میں میرا وجود ہی اقرباء پروری کو چیلنج ہے۔
خیال رہے کہ اداکار منوج باجپائی کا شمار بالی وڈ کے بہترین اداکاروں میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنی اداکاری کی بدولت انڈسٹری میں مقام بنایا ہے۔
منوج باجپائی کے کیریئر میں ’ستیا‘، ’گینگ آف واسے پور‘ اور ’علی گڑھ‘ جیسی کامیاب فلمیں موجود ہیں اور اب تک یہ 2 بار نیشنل فلم ایوارڈ سمیت دیگر فلمی ایوارڈز بھی جیت چکے ہیں۔