منور حسن معافی مانگیں، جماعت اسلامی پوزیشن واضح کرے، ترجمان پاک فوج

Pakistan Army

Pakistan Army

راولپنڈی (جیوڈیسک) راولپنڈی پاک فوج نے اتوار کو ایک غیرمعمولی بیان جاری کیا ہے جس میں جماعت اسلامی کے امیر منورحسن کے بیان کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ منورحسن نے دہشت گردی کے شکار ہزاروں شہریوں اورفوجی شہدا کی توہین کی ہے، وہ معافی مانگیں اور جماعت اسلامی اپنی پوزیشن واضح کرے۔

پاک فوج کے ترجمان نے ایک پریس ریلیز جاری کیا ہے جس میں جیو نیوز کے پروگرام جرگہ میں منور حسن کی جانب سے دیے جانے والے ایک بیان کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ٹی وی پروگرام میں منور حسن نے ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کو شہید کہا اور ایسا بیان دیتے ہوئے ان ہزاروں معصوم پاکستانیوں اور پاک فوج کے سپاہیوں کی توہین کی جو شہادت پا چکے ہیں۔

ترجمان کے مطابق منور حسن نے اپنے سیاسی مفاد کی خاطر ایک نئی منطق گھڑنے کی کوشش کی ہے۔ ان کے ان خیالات پر ملک کی عظیم اکثریت کی جانب سے جو مذمت سامنے آ رہی ہے اس کے بعد کسی کے ذہن میں کوئی شبہ نہیں رہ جانا چاہیے کہ ہم سب کے ذہن اس بارے میں بہت واضح ہیں کہ پاکستانی ریاست کیا ہے اور اس کے دشمن کون ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ ہمارے شہدا اور ان کے لواحقین نے جو قربانیاں دی ہیں، انہیں منور حسن کی جانب سے توثیق کی کوئی ضرورت نہیں اور اپنے ذاتی مفاد کے لیے دیے جانے والے ایسے گم راہ کن بیانات تبصرے کے بھی لائق نہیں لیکن یہ بیان اس وجہ سے تکلیف دہ اور بدقسمت ہے کیونکہ یہ اس جماعت اسلامی کے امیر کی جانب سے سامنے آیا جس کے بانی مولانا مودودی تھے جو اسلام کے لیے اپنی خدمات کے سبب عقیدت اور احترام سے دیکھے جاتے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان کے لوگ جن کے پیاروں نے دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے اپنی جانیں دیں اور پاک فوج کے شہدا کے خاندان اپنے جذبات مجروح کرنے پر منور حسن سے غیر مشروط معافی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ توقع بھی کی جاتی ہے کہ جماعت اسلامی اس معاملے پر اپنی پارٹی پوزیشن بھی واضح کرے گی۔