تحریر : انعام الحق پاکستان کے پیر فقیر، امام اور علماء وغیرہ مشرف کے دور میں ہونے والے ”لال مسجد آپریشن” سے سخت پریشان تھے۔سبھی جانتے تھے کہ اُن میں ایسی بیماریاں اور نقائص موجود ہیں جو آنے والے وقت میں اُن کی باری کا موجب بنیں گے۔یہی وجہ تھی کہ نام نہاد علمائ،ڈرامے باز پیر فقیر اپنے مفاد کی خاطر فوری اکھٹے ہوئے اور مشرف کے خلاف مساجد کے لائوڈ سپیکروںکو بطور ہتھیاراستعمال کیا۔چونکہ علماء یہ جانتے ہیں کہ قوم کتنی بھی جاہل ہو مذہبی معاملے میں اسے اپنی مرضی سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
مجھے ذاتی طور پر ایک افسوس ہے!وہ یہ کہ لال مسجد آپریشن میں مولانا عبدالعزیز کیوں بچ گیا۔ہر حکمران کی طرح پرویز مشرف بھی ایک واضح بڑی غلطی کر گئے کہ مولانا عبدالعزیز کو پاکستان کے گھٹیا عدالتی سسٹم کے حوالے کر گئے۔جس کا نتیجہ یہ نکل رہا ہے کہ اسلام آباد کی ایک لال مسجد ایک طرف اور پورے پاکستان کے بڑے اور چھوٹے شہروں میں بننے والی بے شمار ایسی مساجد جنہیں لال مسجد کی طرز پرنہ صرف بنایا گیا۔
بلکہ اُن مساجد میں اپنی مرضی کے دہشت گردوں کو علماء کی شکل میں بیٹھایا گیا۔آپ خود فیصلہ کریں کہ مشرف دور کے بعد سے آج تک کسی کو یہ جرات ہوئی کہ مولانا عبدالعزیز کی طرف دیکھے یا اُسے گرفتار کرنے کا سوچے۔کیونکہ مولانا عبدالعزیز کئی بار سرعام دھمکیاں دے چکا ہے کہ اگر اُس کے خلاف کُچھ کیا گیا، تو پورے ملک میں اُس کے طالب علم حرکت میں آئیں گے جس کے ذمہ دار حکمران ہوں گے۔حکمرانوں کا تو کُچھ نہیں جاتا حملے تو عوام پر ہوتے ہیں۔
Zardari
زرداری حکومت نے ماشاء اللہ اپنا دورِ حکومت ٹھیک ٹھاک نشے میں گزارا جس کے اثرات کا ڈھول موجودہ حکومت بجاتی ہے۔جبکہ موجودہ حکومت خود بغیر داڑھی کے علماء پر مشتمل ہے۔پورے ملک کا ذکر چھوڑیںپنجاب میں ہی دیکھ لیں، حمزہ شہباز شریف کے زیر سایہ فیصل آباد سے سرگودھا براستہ چنیوٹ اور پنڈی بھٹیاں سے جھنگ تک بے شمار خاموش لال مساجد قائم ہیں۔بڑے بڑے مدارس ہیں جن میں پولیس کو جانے کی اجازت نہیں!کوئی اُن کے اندر جا کر تو دیکھے کس طرح تہہ خانے ،جدید ہتھیار، لنگر اور رہائشی انتظامات کئے ہوئے ہیں جیسے جنگ عظیم سر پر ہو اور یہی وہ جنگجو ہوں ، جنہوں نے ملک و قوم کو بچانا ہے!میں کسی سیاسی حکمران سے قوم کے حق میں بہتری کی اُمید نہیں رکھتا۔
لیکن میں پاکستان کی عسکری قیادت کے سپہ سالار جنرل راحیل شریف سے یہ درخواست ضرور کرنا چاہوں گا کہ جب سے آپ نے مدتِ ملازمت میں توسیع نہ لینے کا بیان دیا ہے تب سے پاکستان کے محب وطن عوام میں بے چینی اور اضطراب کی کیفیت جاری ہے۔خدا جانے نیا آنے والا کیسا ہوگا اور ملک و قوم کاحال کیا ہوگا!جنرل صاحب جاتے جاتے ایک نیکی کرتے جائیں پاکستان کے مایہ ناز نام نہار علماء کی فہرست میں کمی کرتے جائیں قوم آپکو نہ صرف دُعائیں دے گی بلکہ آپکا نام تاقیامت اچھے الفاظ میں یاد کرے گی۔
اگر آپ یہ نیکی نہ کی تو پھر جس طرح آپ نے دہشت گردی کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی تھی اُس سے کئی گناہ زیادہ یہ مدارس میں بیٹھے ہوئے دہشت گرد جوابی کاروائی کریں گے اور پھر سے پاکستان بھر میں دشت و خوف کا سماء پیدا ہو جائے گا۔