سندھ (جیوڈیسک) خواب دیکھنے کے بادشاہ منظور وسان نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کی تاریخ کے آگے بڑھانے کا عندیہ دے دیا، کہتے ہیں کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات جنوری کے آخر یا فروری کے شروع میں ہوں گے۔
سندھ اسمبلی کا اجلاس قائم مقام اسپیکر شہلا رضا کی صدارت میں ایک گھنٹے بیس منت تاخیر سے شروع ہوا۔ محکمہ جنگلی حیات کے حوالے سے وقفہ سوالات میں اراکین اسمبلی نے جانوروں اور پرندوں کے غیر قانونی شکار پر تحفظات کا اظہار کیا اور متعلقہ قوانین سخت بنانے اور ان پر عمل کا مطالبہ کیا۔ اجلاس میں گورکھ ہلز ترقیاتی اتھارٹی کا ترمیمی بل پیش کیا گیا تو اپوزیشن اراکین کی جانب سیاتھارٹی کا چیئرمین رکن قومی اسمبلی کو بنانے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
وزیر جیل خانہ جات منظور وسان کا کہنا تھا کہ کہ بلدیاتی انتخابات جنوری کے آخر یا فروری کے شروع میں ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ مخالفین بلدیاتی انتخابات سے بھاگ رہے ہیں جبکہ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فیصل سبزواری نے سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 ترمیمی بل کی منظوری کو خلاف قانون قرار دیا۔
اجلاس میں حیدرآباد میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف ایم کیو ایم کے ارکان اسمبلی نے تحریک التوا پیش کی جسے وزیر قانونی کے اعتراض پر قائم مقام اسپیکر نے خلاف ضابطہ قرار دے دیا۔ اجلاس میں گورکھ ہلز ترقیاری اتھارٹی پر بحث جاری تھی تاہم وقت کی کمی کے باعث اجلاس پیر کی صبح تک ملتوی کر دیا گیا۔