نوشہرو فیروز (جیوڈیسک) نوشہرو فیروز میں جسقم کے مرحوم چیئرمین بشیر قریشی کے بھائی مقصود قریشی اور ان کے ساتھی کی لاشیں ملنے کے بعد سندھ کے مختلف شہروں میں دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہوگئے۔
مشتعل افراد نے 5گاڑیاں جلا دیں اور املاک کو نقصان پہنچایا۔نواب شاہ میں فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور دو زخمی ہوگئے ۔نوشہروفیروز کے علاقے بھریا میں آج صبح ایک جلی ہوئی کار ملنے کی اطلاع پر پولیس پہنچی تو کا رمیں دولاشیں پڑی تھیں جو بھریا اسپتال منتقل کی گئیں۔ اطلاع ملنے پر جسقم کے کارکن اسپتال پہنچ گئے اوراحتجاج کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کار مرحوم بشیر قریشی کے بھائی مقصودقریشی کی تھی اورلاشیں مقصود قریشی اوران کے ساتھی کی ہیں۔واقعے کے بعد سندھ کے مختلف شہروں میں جمعے کے روز کھلنے والے کاروباری مراکز بھی بند ہوگئے ۔بھریا کے قریب قومی شاہراہ پر نامعلوم افراد نے3ٹریلروں کو آگ لگا دی۔ جسقم کے کارکنوں نے مقصود قریشی کی لاش بائی پاس پر رکھ کردھرنا دیرکھا ہے۔
نواب شاہ کے علاقے غریب آباد میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور دو افراد زخمی ہوگئے۔ پولیس کے مطابق جسقم کے کارکن بازار بند کرارہے تھے کہ موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کردی،مرنے والا شخص جسقم کا کارکن بتا یا جاتا ہے ۔نواب شاہ میں ہی نامعلوم افراد نے پی آئی اے،پی ٹی سی ایل ،نجی بینک اور کوریئر کمپنی کے دفتر میں توڑ پھوڑ اور ہوائی فائرنگ کی۔کوٹری میں بھی ہوائی فائرنگ سے علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا۔ضلع لاڑکانہ کے مختلف شہروں میں ہڑتال ہے۔
رتوڈیرو میں مشتعل افراد نے چانڈکا میڈیکل کالج کی بس اورپولیس موبائل جلادی جبکہ نادرا آفس کو بھی نقصان پہنچایا۔سکھرکے علاقے گرم گودی میں بھی جسقم کے کارکنوں نے دھرنا دیرکھا ہے۔جام شورو میں مہران یونی ورسٹی اور لیاقت یونی ورسٹی میں کل ہونے والے پرچے ملتوی کردیئے گئے۔حیدر آباد،بدین،ٹھٹھہ، خیرپور،ٹنڈو الہ یار،ٹنڈو محمد خان اور گھوٹکی میں بھی صورت حال کشیدہ ہے ،مختلف علاقوں میں پولیس کی اضافی نفری تعینات ہے اورسڑکوں سے ٹریفک غائب ہے۔