تحریر : شاہ بانو میر الحمدللہ!! پاکستان کی پے درپے کامیابیاں اور آئے روز دکھائی دئے جانے والے خوشحالی کے نئے دروازے کئی سیاسی مخالفتوں کے باوجود وطن عزیز کیلئے نئی تازگی نئی تاریخ رقم کر کے پرانے کامیاب خوشحال پاکستان کے تصور کو اب راسخ کرتے دکھائی دے رہے ہیںـ اس پیارے وطن کی آزادی ہمیں آنکھ کھولتے ہی نصیب ہوئی جس کی وجہ سے ہم وہ قدر نہ کر سکے جو اس کا حق تھی ـ نتیجہ اللہ پاک اس نعمت کو چھین لیتے ہیں جس کی ناشکری کی جائے ـ قریب قریب تھا کہ دشمن کے تابڑ توڑ اندرونی سلامتی پے وار اسے ہم سے جُدا کرتے کہ قدرت نے ایک بار پھر موقعہ فراہم کیا ہمیں کہ بچا کر سنبھال لو اپنا وطن اپنا سرمایہ حیات اپنا اصل اپنا مستقبل اپنا کامیاب عنوان دشمنوں کے سارے منصوبے دھرے کے دھرے رہ گئے اور کنارے سے ڈھلکنے کے موقعہ پر جیسے اللہ کی غیبی مدد نے اسے پھر سے تقویت عطا کی ہو اور گہری کھائی سے جیسے لحظہ لحظہ میرا وطن پھر سے بلندی کی طرف بڑہنے لگا ـ ناممکن تھا کہ اس خطہ ارض کو بچایا جاتا جب تک کہ اس کے سپوت اس کیلئے جانیں نچھاور نہ کرتے اور پھر دنیا دنگ رہ گئی ـ
سپہ سالار پاکستان خواہ پچھلے ہوں یا موجودہ عزم میں رتی برابر کوئی فرق نہیں ـ وہ جزبہ جانفشانی جو کبھی دشمنوں کو دہلا دیتا تھا اب پھر پوری طاقت کے ساتھ پوشیدہ و ظاہری دشمنوں کے ہر حربے کو ناکام بنا کر عسکری قوتیں اسے پچھاڑ کر ہر جگہ پرچم عالیشان کو بلند کر کے دشمنوں کو برملا جتلا رہی ہیں کہ مومن کی للکار سے شبستان وجود لرز اٹھتا ہے اور اب وہ مومن اپنے دین کے ملک کے دفاع کیلیۓ جاگ چکا ہے ـ پاکستان ترقی کی کامیاب شاہراہ پے خطہ کا اہم ملک بننے کا اعزاز “” پاک چائنہ کاریڈور “” کے آغاز سے حاصل کر کے کامیاب دشمنوں کو چاروں شانے چِت کر کے زمین چاٹنے پر مجبور کر چکا ہے ـ جدید ٹیکنالوجی ماہرین فسادات ٬ جاسوس ٬ حساس آلات ٬ سے مزین کئی کئی سیکرٹ سروسزز اس جاگے ہوئے مجاہد پاکستان کے سامنے سر پٹخ پٹخ کر ناکامی کا اعتراف کر رہی ہیں ـ
ناکام پاکستان سے کامیاب پاکستان کا سفر اس دور کے بچے اپنی نسلوں کو سنائیں گے ٬ حادثات کی ایسی بھرمار کہ بچے بچپنے میں ہی بوڑھے ہو گئے ـ اگلی نسل ساری کی ساری دانشوروں کی وجود میں آجائے ـ ایسی سفاکیاں ایسی مکاریاں اور ایسی تباہیاں وہ معصومیت کے دور میں دیکھ چکے ـناکام ملک کے مکین بھی ناکام قوم کہلاتے ہیں بلکہ بِھیڑ کہلاتے ہیں ـ مگر ایک رہنما ایک نڈر لیڈر انہیں وہ جوش وہ فراست عطا کرتا ہے کہ پھر ان کے قدموں کے نیچے ریگستان صحرا و بیاباں ریت کے ذروں جیسے اڑتے ہیں اور دشمن کو خس و خاشاک کی طرح اڑا کر رکھ دیتے ہیں ـ یہی الحمد للہ گزشتہ کئی سالوں سے ہو رہا ہے کہ اب 23 مارچ ہو یا 14اگست سہمے ہوئے ڈرتے ہوئے نہیں بلکہ مضبوط ارادوں کے ساتھ فطری بے ساختگی کے ساتھ منایا جاتا ہے ـ
یاد رکھیں کامیاب محفوظ مستحکم ملک بنا کردینا صرف سپاہیوں رینجرز آرمی کا کام نہیں ہے یہ وطن تمہارا ہے تم ہو پاسباں اس کے اس کی تعمیر و تشکیل میں جیسے ہر نفس نے اپنی حیثیت کے مطابق حصہ ڈالا تھا اب اس کے استحکام کیلئے اسکو اپنا اپنا حصہ مستقل بنیادوں پر دینا ہوگاـ
اب ہم سب کو قدر آئی ہے اس پیارے وطن کی ـ یہ ایسا جانشین ہے جس کے ساتھ ہمسایہ ملک کے باشندوں کا سکھ چین آزادی محفوظ ہے ـ اس ملک کو نشانہ عبرت بنانے کی بین القوامی سازشیں بمعہ ٹھوس ثبوتوں کے منظر عام پر آکر دہائیوں سے ہمسایہ ملک سے جاری پُرتشدد عدم استحکام کی سازشیں بے نقاب ہو کر اندرون ملک موجود ان کے ایجنٹوں کو کہیں بھاگنے کی مہلت نہیں مل رہی ایک کے بعد دوسرا جکڑ کر تیسرے کی نشاندہی کر رہا ہے اور اسلحے کے انبار جو را کی سرپرستی میں ملک کے شہروں کو بھاری نقصان پہنچانے کیلئے پاکستان پہنچائے گئے تھے اب آپریشن کومبنگ میں زیر زمین مجرموں تک پہنچنے پر سامنے آ رہے ہیں ـتاریک گمنام اندھیر نگری اختتام پزیر ہوئی ہر چور ڈاکو ملک دشمن اب نرغے میں آئے گا تا کہ ایک بار کی صفائی اس ملک کے اداروں کو اس کے لوگوں کو وہ صاف ستھرے محب الوطن لوگ دے دے جو اداروں کو ذاتی جاگیر نہ سمجھیں ٬ بلکہ عوامی وسائل کو عوامی مسائل پر خرچ کر کے اس ملک کو روشن کامیاب پاکستان بنا دیںـ
اس سال شاہ بانو میر ادب اکیڈمی فرانس کی جانب سے اہل وطن کیلئے “”درمکنون3″” کی صورت تحفہ خاص کامیاب پاکستان میں وطن کی ماوؤں بہنوں بیٹیوں کے حصے کی صورت آپ تک پہنچانے کا عزم کیا تھا ـاللہ کی خاص رحمت کہ میگزین فرانس پہنچ گیا ہے اور حسب سابق 2میگزینز کی طرح میگزین کی شاندار ٹیم نے لاجواب کام کیا ہے ـ اسلامی معلومات کا خزانہ ہے ٬ دنیاوی معاملات زندگی کے ہر شعبہ سے متعلقہ تفصیل موجود ہے ـ غور و فکر کرنے پر آمادہ کرنے والی ہر تحریر وطن پرستی کی چادر اوڑہے ہوئے ـبہترین اعلیٰ پائے کی شاعری فکر انگیز موضوعات اور سفیر پاکستان برائے فرانس جناب “” معین الحق اور ان کی اہلیہ “” کے انٹرویوز کے ساتھ میگزین کی شان بڑہا رہے ہیں ـاکیڈمی انتہائی ممنون و مشکور ہے جناب سفیر پاکستان اور ان کی بیگم محترمہ فرح معین صاحبہ کے تعاون کیلئے ـ
شاہ بانو میر وقار النساء نگہت سہیل شازیہ شاہ شاز ملک شبانہ عامر نویدہ احمد ترتیب و پیشکش عبدل الحمید شاہد (پاکستان)
ان بہترین مصنفاؤں کی تحریروں سے مرصع “” در مکنون 3 “”” میگزین آپ کی ہر سوچ کو تحریر کی صورت پیش کرے گاـہیٹ ٹرک انٹر نیٹ پر میگزین کی 2009 سے 2012 تک کی 36 مکمل میگزین انٹر نیٹ پر موجود ہیں ـ”” پاکستان میگ “” کے نام سے ـالحمدللہ دوسری ہیٹ ٹرک پرنٹ میگزین کی ہوگئی جب در مکنون 1 کے بعد 2 پھر اب 3 آگیا ـاہل وطن کو مُبارک ہو 23 مارچ یوم تجدید عہد اور ہم نے یہ عہد میگزین بنا کر پورا کیا ـ
شکر گزار ہوں تمام ٹیم کی ان کی محنت کی ان کی وطن سے محبت کی ـوقار النساء صاحبہ کی منجھی ہوئی تحریروں میں کمال مہارت سے وطن عزیز کی ترقی میں حائل معاشرتی کمزور انداز خوبصورتی سے اجاگر کئے گئے ہیں ـنگہت سہیل کے نوکیلے تیکھے قلم سے حساس عنوان مہارت سے سپرد قلم کئے گئے ـشازیہ شاہ نے انگلش سیکشن بنا کر میگزین میں نئی جدت متعارف کروائی ہے ـ
شاز ملک کی قلم کی تیکھی معاشرتی سلگتی ہوئی گھر گھر کی کہانیاں موجود ہیں ـشبانہ عامر تحریر میں نیا نام انتہائی پُراثر روح کو تازہ کرنے والی ان کی قیام پاکستان پر لکھی ہوئی دلسوز تحریر ضرور پڑہیں ـنویدہ احمد نیا نام مگر قلم کا انداز منجھا ہوا معتبر اور کھرا ـحریم اردو لنک کا معروف نام ان کا کام بھی شامل ہے ـالحمد للہ استاذہ کرام کے حوالے سے کچھ احساسات اور ان کی شئیرنگ جو یقینا دلوں کا رخ موڑے گی ـ
نیا پاکستان ہماری نئی سوچ اور نئی تحریروں میں تلاش کیجیۓـآئیے !! استحکام پاکستان کیلئے انفرادی چھوٹی چھوٹی کوششوں سے اجتماعی کوششوں کا سمندر بنا کر اس ملک کو عظیم سے عظیم تر بنا دیں (انشاءاللہ)اس سال 2017 کے 23 مارچ پر “” در مکنون “” تحفہ خاص آپ سب کیلئے ـدرمکنون کی جانب سے اک عہد کا نشاں پاکستان زندہ باد