پشاور (جیوڈیسک) مردان میں چار سالہ اسماء کیس دوسرا ہفتے میں داخل ہوگیا تا ہم ابھی تک اس کیس کی الجھی گتھی نہ سلجھ سکی، ملزمان تاحال روپوش ہیں۔ پولیس کو ابھی اسماء کی فرانزک رپورٹ کا انتظار ہے جو تا حال موصول نہیں ہوئی، پولیس نے اسماء کے والدین سے ابتدائی تفتیش مکمل کر لی۔
تھانہ صدر کے علاقہ گوجر گڑھی کی 4 سالہ اسماء 14 جنوری کو لاپتہ ہوگئی۔ 15 جنوری کو گھر کے قریب گنے کے کھتیوں سے اس کی لاش ملی، کیس میں اب تک 200 سے زائد افراد سے پوچھ گچھ مکمل کر لی گئی ہے۔
اسماء کے والدین اور رشتہ دار بھی جے آئی ٹی میں پیش ہو چکے ہیں۔ علاقے میں اب تک افسردگی برقرار ہے، شہری نہ صرف اسماء کے قاتلوں کی گرفتاری چاہتے ہیں بلکہ ان واقعات کی روک تھام کے لئے بھی مطالبہ کر رہے ہیں۔
اسماء کے گھر پر سیاسی مداریوں کا آنا جانا ختم ہو گیا ہے لیکن اس کی ننھی سہیلیاں آج بھی اسماء گھر کے دروزاے پر بھی جمع ہیں۔ غنی گوجر گڑھی کے رہائشی اور اسماء کے محلہ دارہیں اس واقعے کے بعد اس نے اپنی بہن عمامہ کو روزانہ سکول چھوڑ کر جانا اور لے کر آنا معمول بنا دیا ہے۔
زینب کے قاتل کی گرفتاری پر یہاں کے لوگ مطمن ہیں اب وہ اسماء کے قتل کے نادیدہ ہاتھ دیکھنا چاہتے ہیں، شہری پولیس کی روایتی طریقوں سے شاکی نظر آرہے ہیں انہیں حکومت سے بھی گلے شکوے ہیں۔