مردان (جیوڈیسک) گنجان آباد علاقے میں نادرا آفس کے گیٹ پر خودکش دھماکے میں 21 فراد جاں بحق اور 40 سے زائد زخمی ہو گئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔
ڈی پی او مردان فیصل شہزاد نے دھماکے کو خودکش قرار دیتے ہوئے بتایا کہ حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار تھا جس نے اپنی موٹر سائیکل مرکزی گیٹ سے ٹکرا دی۔
نادرا آفس مردان کے مصروف ترین علاقے میں واقع ہے، جہاں شہریوں کا رش رہتا ہے اور دھماکے کے وقت بڑی تعداد میں لوگ وہاں موجود تھے۔ لاشوں اور زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا، جہاں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
مردان کا نادرا آفس شہر کے گنجان آباد علاقے میں واقع ہے جہاں صبح سے ہی شہریوں کی بڑی تعداد شناختی کارڈ اور دیگر سرکاری دستاویزات کے حصول کے لئے پہنچ جاتی ہے، گنجان آباد علاقہ ہونے کی وجہ سے جانی نقصان میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
شدید زخمیوں کو پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ڈاکٹر حارث کا کہنا ہے کہ دھماکے میں زخمی 10 افراد کی حالت نازک ہے۔
وزیراعظم نواز شریف نے مردان دھماکے کی مذمت کی ہے جبکہ وزیر داخلہ چوہدری نثار نے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
پولیس اور سیکورٹی فورسز نے دھماکے کے بعد فوری بعد علاقے کا محاصرا کر لیا اور مشتبہ افراد اور مشکوک گاڑیوں کی تلاشی شروع کر دی گئی ہے۔