ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی) مارگلہ کی پہاڑیوں پر کرش مشینوں کی بندش ،آل پاکستان ڈیمپرز ایسوسی ایشن نے پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کردیا،سپریم کورٹ کا فیصلہ آے تک ہڑتال جاری رہے گی،کرش صنعت کی بندش سے ہزاروں لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں،ٹرانسپورٹرز حکومت کو اربوں روپے کا ٹیکس دیتے ہیں الٹا انھی کو عتاب کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
چئیرمین آل پاکستان ڈیمپرز ایسوسی ایشن حاجی محمد رفیق ، صدرنعیم خان و دیگر عہدیداران کی ہنگامی پریس کانفرنس ،تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں مارگلہ کرش پلانٹس پر بلاسٹنگ کی پابندی کے بعد مارگلہ کرش پلانٹس بند پڑیں ہیں ، مذکورہ صعت کو ٹیکسلاا کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے ، کی بندش کے بعد سینکڑوں لوگوں کا کاربار ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے۔
جبکہ کرش پلانٹس پر کام کرنے والے چپاس ہزار سے زائدمزدوروں کا روزگار بھی چھن گیا ہے،ادہر آل پاکستان ڈیمپرز ایسوسی ایشن کے عہدیداران چئیرمین حاجی محمد رفیق خان، صدر نعیم خان،غلام عباس شاہ و دیگر نے پریس کانفرنس کے دوران پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کر دیا ، عہدیداران کو موقف ہے کہ اربوں روپے ٹیکس کی ادائیگی کے باوجود ہمیں تباہ و بربارد کیا جارہا ہے۔
کرش پلانٹس کی بندش سے نہ سر ہزاروں مزدور بے روزگار ہوگئے ہیں بلکہ ٹرانسپورٹرز بد حالی کا شکار ہیں،انکا کہنا تھا کہ ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں، تاہم فیصلہ آنے تک ہزاروں گاڑیاں پہیہ جام ہڑتال میں شریک رہیں گی،انکا کہنا تھا کہ کرش پلانٹس کی بندش سے ٹرانسپورٹروں کا روز لاکھوں روپے کا نقصان ہورہا ہے،جنکا کاروبار ان کرش پلانٹس سے وابستہ ہے۔
ڈاکٹر سید صابر علی تحصیل رپورٹر ٹیکسلا موبائل نمبر0300-5128038