اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ نے مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں تجاوزات پر نیوی اور ائیر فورس کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔
ہائی کورٹ میں مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں بڑھتی ہوئی تجاوزات کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے نیوی اور ائیر فورس کے خلاف مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں تجاوزات پر کارروائی کا حکم دیا۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ میڈیا رپورٹس ہیں نیوی اور ائیر فورس نے نیشنل پارک میں تجاوزات کی ہیں، وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ نے ان کے خلاف کیا ایکشن لیا، اگر نیشنل پارک میں کوئی بھی تجاوزات کرے تو اس کے کیا نتائج ہیں؟ مارگلہ ہلز نیشنل پارک تجاوزات پر آپ نے نیوی اور ائیر فورس کو نوٹس کیوں نہیں کیا، یہاں کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ، بے شک یہ عدالت قانون خلاف ورزی کرے آپ ایکشن لیں۔ چیئرپرسن وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ رائنا سعید خان نے کہا کہ ہم نے ایکشن نہیں لیا کیوں کہ ہمارے پاس اختیارات نہیں۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ اگر میں بھی قانون کی خلاف ورزی کروں تو آپ میرے خلاف بھی ایکشن لیں ، آپ کے کیا اختیارات ہیں ؟ آپ کیا کر سکتے ہیں؟ آپ کو کیوں معلوم نہیں۔
وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کے وکیل دانیال حسن نے کہا کہ اسلام آباد وائلڈ لائف آرڈیننس 1979 کے تحت قید اور جرمانہ کی سزا ہو سکتی ہے، بورڈ کے پاس سیکشن 29 کے تحت گرفتاری کا اختیار بھی موجود ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ وائلڈ لائف سے متعلق اتنا موثر قانون موجود ہے آپ نے اس میں صرف ترامیم کرنی ہیں، وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ اس حوالے سے مناسب ایکشن لے، بورڈ کو جو اختیارات دیے گئے ہیں ان کے تحت ایکشن لیں، کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ، یہ بھی رپورٹ ہوا ہے کہ وفاقی حکومت نے بھی ایکشن لیا ہے ، چیئرپرسن صاحبہ آپ کے پاس اختیارات ہیں اگر کوئی بھی قانون کی خلاف ورزی کر رہا ہے تو ایکشن لیں۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت 27 اگست تک ملتوی کرنے کی ہدایت کی۔