کراچی (جیوڈیسک) کراچی اسٹاک ایکسچینج سرمایہ کاروں کی عدم دلچسپی اور سیاسی افق پر عدم استحکام کی وجہ سے جمعہ کو بھی مندی کے زیراثر رہی جس سے انڈیکس کی34000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی گر گئی، 66.09 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید36 ارب93 کروڑ51 لاکھ11 ہزار75 روپے ڈوب گئے۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ کیپٹل مارکیٹ کے علاوہ دیگرتجارتی وصنعتی شعبوں میں بھی سیاسی افق پر عجیب نوعیت کے فیصلوں پرعدم اعتماد کی فضا بڑھ رہی ہے، کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر36.45 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن بعد میں تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی۔
ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، این بی ایف سیز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ52 لاکھ 39 ہزار922 ڈالرکی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جبکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے55 لاکھ37 ہزار596 ڈالراور میوچل فنڈز کی جانب سے63 لاکھ56 ہزار782 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا۔
مندی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 192.79 پوائنٹس کی کمی سے33885.13 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس110.02 پوائنٹس کی کمی سے 21205.90 اور کے ایم آئی30 انڈیکس533.21 پوائنٹس کی کمی سے 56442.87 ہوگیا، کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 27 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر40 کروڑ 8 لاکھ87 ہزار820 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار348 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میںسے95 کے بھائو میں اضافہ، 230 کے داموں میں کمی اور23 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔