کراچی (جیوڈیسک) پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو حصص کی تجارتی سرگرمیاں بجٹری اقدامات کے زیراثر رہیں، کاروباری حجم اور مارکیٹ کیپٹلائزیشن اگرچہ کم رہا لیکن فرٹیلائزر اور ٹیکسٹائل سیکٹر میں بڑھتی ہوئی خریداری سرگرمیوں کے باعث 100 انڈیکس ملکی تاریخ میں پہلی بار 37352 پوائنٹس کی نئی حد رقم کرگیا، محدود تیزی کے سبب 42.58 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں لیکن آل شیئرانڈیکس میں 7.46 پوائنٹس کی کمی کے سبب سرمایہ کاروں کے 2 ارب 23 کروڑ 60 لاکھ 28 ہزار 735 روپے ڈوب گئے۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ بعض بجٹری اقدامات اور آئندہ ہفتے مقامی کمپنیوں کی ایم ایس سی آئی میں شمولیت کے امکانات کے پیش نظر مخصوص شعبوں میں سرمایہ کاری رحجان غالب رہا جس سے مارکیٹ کا مورال بلندی کی جانب گامزن ہوا تاہم اس دوران تیل و گیس، بینکنگ اور سیمنٹ سیکٹر میں فروخت کے دباؤکی وجہ سے ایک موقع پر23 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی لیکن ٹیکسٹائل اور فرٹیلائزرکمپنیوں میں سرمایہ کاری برقرار رہنے سے مندی کے اثرات زائل ہوگئے، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 129.27 پوائنٹس کے اضافے سے پہلی بار 37352.27 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 61.26 پوائنٹس کے اضافے سے 21429.24 ، کے ایم آئی30 انڈیکس563.91 پوائنٹس کے اضافے سے 66047.71 اور کے ایم آئی آل شیئر انڈیکس 97.96 پوائنٹس کے اضافے سے 17702.10 ہوگیا۔
کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 10.29 کم رہا اور مجموعی طور پر 22 کروڑ 75 لاکھ 15 ہزار 930 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 371 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 158 کے بھاؤ میں اضافہ، 198 کے داموں میں کمی اور15 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں سفائرٹیکسٹائل کے بھاؤ33.75 روپے بڑھ کر 708.75 روپے اور فروز سنز لیب کے بھاؤ 33.68 روپے بڑھ کر 1028.30 روپے ہوگئے جبکہ رفحان میظ کے بھاؤ 430 روپے کم ہوکر8270 روپے اور نیسلے پاکستان کے بھاؤ 67.79 روپے کم ہوکر 7445.77 روپے ہوگئے۔