کراچی (جیوڈیسک) مالی سال کے اختتام کی وجہ سے تازہ سرمایہ کاری رجحان کم ہونے اور پرافٹ ٹیکنگ کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کوبھی مندی کے بادل چھائے رہے جس سے انڈیکس کی34300، 34400 اور 34500 پوائنٹس کی 3 حدیں بیک وقت گر گئیں۔
مندی کے سبب64 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے52 ارب 67 کروڑ 32 لاکھ 40 ہزار 304 روپے ڈوب گئے۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ رول اوور ویک کا آغاز ہوگیا ہے جبکہ مارکیٹ میں سرمایہ کاری دلچسپی کم ہونے سے کاروباری حجم میں بھی بتدریج کمی واقع ہورہی ہے۔ ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں اورانفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر 86 لاکھ 1 ہزار 669 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی۔
جس سے ایک موقع پر 7.56 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے12 لاکھ 46 ہزار 515 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے3 لاکھ 44 ہزار 202 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے30 لاکھ 68 ہزار 213 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے65 ہزار807 ڈالراور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے7 لاکھ 92 ہزار 398 ڈالرمالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا۔
جس سے مارکیٹ کو تنزلی کا سامنا رہا۔ نتیجتاکاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس248.28 پوائنٹس کی کمی سے34278.42 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس185.31 پوائنٹس کی کمی سے21473.09 اور کے ایم آئی30 انڈیکس659.99 پوائنٹس کی کمی سے 57456.63 ہوگیا۔ کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 9.30 فیصد کم رہا اور مجموعی طور 18 کروڑ77 لاکھ49 ہزار950 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار345 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا، جن میں90 کے بھائو میں اضافہ، 221 کے داموں میں کمی اور34 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔