کراچی (جیوڈیسک) سیاسی افق پر غیریقینی صورتحال اورغیرملکیوں کی جانب سے سرمائے کے انخلا کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو بھی اتار چڑھاؤ کے بعد مندی کے بادل چھائے رہے جس سے 34500 پوائنٹس کی نفسیاتی حد گرگئی جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید 10 ارب 76 کروڑ روپے ڈوب گئے۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ نئی ٹیکسٹائل پالیسی پرشعبہ ٹیکسٹائل کا خیرمقدم اور تیل کی عالمی قیمت بڑھنے سے آئل اور ٹیکسٹائل سیکٹر کے حصص میں بہتری رونما ہوئی جس سے مارکیٹ بڑی نوعیت کی مندی سے بچ گئی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 137.41 پوائنٹس کمی سے 34432.89 اورکے ایس ای 30 انڈیکس 65.51 پوائنٹس کمی سے 22362.50 پوائنٹس جبکہ کے ایم آئی 30 انڈیکس 17.68 پوائنٹس بڑھ کر 55033.18 ہو گیا، کاروباری حجم 0.86 فیصد زائد رہا، 26 کروڑ 50 لاکھ 17 ہزار 940 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ 371 کمپنیوں تک محدود رہا جن میں 129 کے بھاؤ میں اضافہ، 222 کے دام میں کمی اور 20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔