کراچی (جیوڈیسک) کراچی اسٹاک ایکس چینج میں محدود سرمایہ کاری اور پرافٹ ٹیکنگ کے باعث منگل کو قابل ذکر نوعیت کی تیزی رونما نہ ہو سکی البتہ انڈیکس پہلی بار 31300 پوائنٹس کی حد عبور کرگیا، محدود تیزی کے سبب 50.59 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں تاہم حصص کی مالیت میں مزید 18 ارب 67 کروڑ 76 لاکھ 44 ہزار 407 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ پٹرولیم اور انرجی سیکٹر میں خریداری سرگرمیاں زائد رہیں جبکہ دیگر شعبوں میں محدود سرمایہ کاری وپرافٹ ٹیکنگ کا رحجان غالب رہا جس کی وجہ سے ایک موقع پر50 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی، ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں۔
اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ 2 لاکھ 21 ہزار 219 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جبکہ اس دوران غیر ملکیوں کی جانب سے 43 لاکھ 24 ہزار 826 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے 34 لاکھ 52 ہزار 332 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے 23 لاکھ 91 ہزار 626 ڈالراور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے 52 ہزار 435 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی۔
تیزی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 21.80 پوائنٹس اضافے سے 31303.63 پوائنٹس اور کے ایس ای 30 انڈیکس 12.20 پوائنٹس اضافے سے 20567.60 پوائنٹس ہوگیا جبکہ اس کے برعکس کے ایم آئی 30 انڈیکس 31 پوائنٹس کی کمی سے 50187.98 ہوگیا۔
کاروباری حجم پیر کی نسبت 32.53 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 22 کروڑ 27 لاکھ 35 ہزار 900 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 419 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 186 کے بھاؤ میں اضافہ، 212 کے داموں میں کمی اور 21 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں یونی لیورفوڈز کے بھاؤ 447 روپے بڑھ کر 9397 روپے اور کولگیٹ پامولیو کے بھاؤ 84.21 روپے بڑھ کر 1768.41 روپے ہوگئے۔