وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) بازاروں میں تجاوزات سکڑ کر تنگ و تاریک گلیوں کی صورت اختیار کر گئے۔ نئے عمارتوں کی تعمیرات میں غیرقانونی طور پر شیڈز بڑھانے والوں نے شہر کے حسن کا بیڑہ غرق کر دیا۔
انتظامیہ نوٹسوں کے اجراء اور مک مکا تک محدود ہو کررہ گئی کسی بھی جگہ کوئی کاروائی عمل میں نہ آسکی۔ مین بازار، ریل بازار، لاہوری دروازہ چوک، برتن بازار، موتی بازار، احمد نگر روڈ اور دیگر مقامات پر تجاوزات کی بھرمار کی وجہ سے کھلے بازار تنگ گلیوں کی صورت اختیار کرگئے ہیں ہتھ ریڑھیوں، مستقل اڈوں اور چھابڑی فروشوں نے شہریوں کی گزر گاہیں بھی بند کردی ہیں رستہ کا حق مانگنے پر تجاوزات مافیا شہریوں کے گریبانوں پر ہاتھ ڈالنے سے بھی گریز نہیں کرتا رہی سہی کسر چنگ چی رکشائوں نے پوری کردی ہے جو جگہ جگہ اسٹینڈ بنا کرکھڑے رہتے ہیں دوسری طرف شہراور مختلف قریبی مقامات پر دھڑا دھڑ تیار ہونے والی غیر قانونی عمارتیں ہیں جن کا نقشہ جات منظور ی کرائے بغیر کام مکمل کرلیا جاتا ہے ان تعمیرات میں مالکان اپنی چھتوں سے شیڈول سے کئی فٹ آگے تک شیڈز بڑھا کر سرکاری رستوں اور گلیوں پر لینٹر ڈالنے سے بھی گریز نہیں کرتے۔
ٹی ایم اے انتظامیہ کے اہلکاروں کی کارکردگی کے متعلق دیکھا جائے تو وہ غیر قانونی تعمیرات کے مالکان سے حصہ وصولی تک نوٹسز کے اجراء اور پھر خود ہی ان کے بے اثر ہونے تک محدود ہے۔ شہریوں نے ڈی سی او گوجرانوالہ، کمشنر گوجرانوالہ سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں جاری اس لاقانونیت کا سدباب کیا جائے۔