چار حلقوں میں انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق کیوں نہ ہو سکی: سپریم کورٹ

Supreme Court

Supreme Court

اسلام آباد (جیوڈیسک) جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے انتخابی اصلاحات اور چار حلقوں میں انگوٹھوں کی تصدیق سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ نے انتخابی اصلاحات سے متعلق جامع اور تاریخی فیصلہ دیا تھا۔ پتہ نہیں کس پیرا گراف پر عمل ہوا کس پر نہیں۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ حکومت انتخابی اصلاحات پر عمل نہ کرنے کا خمیازہ بھگت رہی ہے اور آئندہ بھی بھگتے گی۔

عدالت نے سیکرٹری الیکشن کمیشن سے استفسار کیا کہ چار حلقوں میں انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق کیوں نہ ہو سکی۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ چار حلقوں میں انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق اور انتخابی اصلاحات سے متعلق جواب پہلے ہی جمع کرا چکے ہیں۔

عدالت نے الیکشن کمیشن کے جواب پر تحریک انصاف اور ورکرز پارٹی سے جواب الجواب طلب کرتے ہوئے سماعت 13 اکتوبر تک ملتوی کر دی ہے۔