اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما ماروی میمن نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں کم عمری میں شادی کی روک تھام کیلئے ان کی جانب سے پیش کیا گیا ترمیمی بل 2014ء کا اسلامی نظریاتی کونسل کے فیصلے سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اس حوالے سے علما کا تعاون حاصل کیا جائے گا۔
ماروی میمن نے کہا کہ یہ ایک اتفاق ہے کہ ترمیمی بل ایسے موقعے پر قومی اسمبلی میں پیش ہوا ہے جب اسلامی نظریاتی کونسل کم عمری کی شادی کو شرعی طور پر جائز قرار دے چکی ہے، ہم نے اچانک اسلامی نظریاتی کونسل کے فیصلے کے ردعمل میں یہ بل پیش نہیں کیا، ہم نے تقریبا 2 ماہ قبل یہ بل سیکریٹریٹ میں جمع کرایا تھا اور یہ تمام عمل ایک طے شدہ وقت لیتا ہے جس کے بعد اسے قومی اسمبلی میں لایا جاتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ حکومت کی شکرگزار ہیں کہ اس نے اس بل کو کمیٹی کو بھیجے کا فیصلہ کیا ہے۔