#ارے کیا ہوا جو خان نے شادی کر لی? #کیا یہ کوئی جرم ہے ? #کیا یہ کوئی گناہ ہے ? #کیا اس سے پاکستانی معیشت پر کوئی اثر مرتب ہو گا ? #کیا اس سے پاکستانی معاشرت پر کوئی فرق پڑے گا? #یہ اس کا زاتی معاملہ ہے #وہ جو چاہے کرے
#یہ اور اس جیسے سوالات اٹھانے والوں سے صرف ایک درخواست ہے کہ آپ کے اپنے گھر میں کسی بھائی, بیٹے یا والد نے ایسا کوئی بھی قدم اٹھایا ہوتا تو آپ اس کے لیئے بھی یہ ہی دلائل اور توجیہات پیش کرتے? #کیا آپ اس کے لیئے بھی یہ ہی دريادلی دکھاتے ?ِ
آپ کے گھر کی کوئی خاتون اپنے 30 یا 35 سال کے خوشگوار تعلق کو اس انداز میں ٹھوکر مار کر پہلے تعلقات اور پھر طلاق اور پھر دوران عدت کسی سے نکاح کر لیتی تو آپ اس خاتون کو معاف کر دیتے جبکہ وہ خود دینداری اور پردہ داری کی دعویدار بھی ہو۔
#کیا توہم پرستی کی اس حد پہ پہنچا ہوا شخص جو خدا کے بجائے پیر پیرنیوں اور جادو ٹونے اور عملیات کی اعلی منازل سر کر رہا.ہو …اس شخص کے نقش قدم پر کوئی بھی ماں یا باپ اپنی اولاد کو چلانا پسند کریگا یا ایسی زندگی گزارنے کی اجازت اپنی خوشی سے اپنی اولاد کو بھی دیگا ? ایک عام آدمی اور ایک ذمہ دار عہدیدار میں کچھ تو فرق ہوتا ہی ہے . ترقی یافتہ اور مادر پدر آزاد قوموں کو ہی دیکھ لیں.وہ بھی خود جس قدر بھی برائی کا شکار ہوں اخلاقی پستی میں گرے ہوں لیکن لیڈر وہ ہمیشہ باکردار اور باوقار ہی چننا پسند کرتے ہیں . کیونکہ ایک لیڈر ان کے لیئے ایک رول ماڈل ہوتا ہے . جسے وہ اپنے لیئے اور اپنے بچوں کے لیئے مثال بنا کر پیش کرنا چاہتے ہیں . جسے وہ اقوام عالم میں اپنی معاشرت اور کردار و اخلاق کا بہترین نمونہ بنا کر پیش کرنا چاہتے ہیں۔
سو شخصیات کے عشق میں اندھے ہو کر ایسی بے سروپا توجیہات پیش کرنے والوں کے دست بستہ عرض ہے کہ اس ملک کے سماجی ڈھانچے اور اخلاقی معیار پر للہ ترس کھائیں اور اس پر مذید عذابوں کا باعث مت بنیں . حالات کا تجزیہ غیر جانبدار ہو کر کیا کیجیئے اور کسی کا کوئی اعتراض جانبداری کی رنگین عینک اتار کر ٹھنڈے دل سے کیا کیجیئے . تاکہ آپکو سچائی کے رنگ واضح دکھائی دے سکیں۔
ویسے تو ہمارے ملک میں دن بھر میں سینکڑوں شادیاں طلاقیں اور بھاگا بھاگیاں ہوتی ہی ہیں . اور کسی کو بھی ان سے( سوائے دعوت اڑانے والوں کے یا جس کے گھر میں یہ وقوعہ رونما ہوا ہو ) قطعی کوئی دلچسپی نہیں ہوتی . لیکن یہاں معاملہ اس شخص کی شادی کا ہے جو بیس کروڑ لوگوں کا رہنما, لیڈر , ٹھیکیدار اور ہمسر قائد اعظم ہونے کا دعویدار ہے . جو قوم کی دس کروڑ خواتین کی عزتوں کی حفاظت کا اختیار لینا چاہتا ہے . جو اس قوم کے کروڑوں نوجوانوں کے مستقبل اور کردار سازی کا ذمہ دار بننا چاہتا ہے. تو اس بدنصیب قوم کو خدارا اتنا تو جاننے کا حق دیجیئے کہ اس دعویدار کی اپنی ذات ,کردار ,سوچ اور اعمال کی اصلیت کیا ہے۔
کیوں اس کی زندگی کے کسی فیصلے میں اس کے ماں باپ اور بہن بھائیوں کی دعائیں ک بھی شامل نہیں رہیں ?میں اور آپ اپنے گھر کا چوکیدار رکھنے سے پہلے, سبزی خریدنے سے پہلے جتنی سوچ بچار اور بحث کرتے ہیں کیا ہم اتنا وقت بھی ایسے شخص کے بارے میں آگاہی پر صرف نہیں کر سکتے ?? کیونکہ آہ نے اس کے بارے میں.کچھ بھی نہ سننے اور ناسمجھ کی ٹھان رکھی ہے۔