اسلام آباد (جیوڈیسک سپریم کورٹ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ بلوچستان میں محرومیاں ختم کرنے اور ناراض عناصر سے بات چیت کرنے کے لیے انھیں کوئی ذمے داری سونپی گئی تواسے نبھانے کی کوشش کرینگے۔
افتخار چوہدری نے کہا کہ بلوچستان کے حالات کو معمول پر لانے کے لیے ان کی خدمات کی ضرورت پڑی تو وہ اس کے لیے حاضر ہیں۔ افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ مارشل لا کا راستہ ہمیشہ کے لیے بند کیا جا چکا ہے، اب کسی طالع آزما نے مارشل لا لگانے کی کوشش کی تو زبردست مزاحمت ہو گی، طالع آزمائی کرنے والوں کو عدلیہ بحالی تحریک کو نہیں بھولنا چاہیے۔
عمران خان کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میں نے الیکشن میں دھاندلی کی نہ ہی میرا کسی میڈیا ہائوس کے ساتھ کوئی تعلق ہے۔ میرے رٹائر ہونے سے پہلے عدلیہ نے ایک کروڑ 32 لاکھ مقدمات کے فیصلے کیے۔