پشاور (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ن لیگ کو فوج اور عدلیہ سے لڑانے کا الزام لگا دیا۔ کہتے ہیں کہ مارشل لا کی کوئی آواز نہیں آ رہی، جمہوریت کو آگے لے کر جانا ہے تو نئے انتخابات کرائے جائیں۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کےعلاوہ کوئی چارہ نہیں ہے کیونکہ قبائلی علاقوں میں کوئی نظام نہیں، وہاں لوکل گورنمنٹ سسٹم کی ضرورت ہے۔ قبائلی علاقوں کے عوام چاہتے ہیں کہ ان کی کوئی آواز ہو۔ انضمام کے بعد فاٹا کے نمائندے صوبائی اسمبلی میں آئیں گے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ فاٹا کا انضمام 2018ء میں شروع ہو جانا چاہیے کیونکہ 2030ء تک ایسا ہی نظام رہا تو قبائلی عوام مزید پیچھے رہ جائیں گے۔ عمران خان نے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے دہشتگردی میں کمی آئی لیکن فاٹا کا انضمام نہ کر کے ہم دہشتگردی اور انتشار پھیلانے والے دشمنوں کو خود موقع دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کی بیرون ملک اربوں روپے کی پراپرٹی ہے۔ انھیں ڈر ہے کہ اگر ثابت ہو گیا تو ساری پراپرٹی فریز ہو کر پیسہ پاکستان آئے جائے گا۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ نواز شریف فوج اور عدلیہ پر حملہ کر رہے ہیں، اب وہ الیکشن نہیں لڑ سکتے۔
چیئرمین نیب کی تقرری کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف، آصف زرداری اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ پر کرپشن کے مقدمات ہیں۔ کرپشن کے مقدمات ہوتے ہوئے وہ کیسے چیئرمین نیب منتخب کر سکتے ہیں۔