تحریر : شاہ بانو میر افواجِ پاکستان کے ساتھ محبت عقیدت شائد ہمارے گھروں میں موجود سادہ لوح ماؤں اور ان کے انداز سے ہمارے اندر ازخود سرایت کر جاتی ہے مجھے بخوبی یاد ہے کہ ہمارا سکول سینٹ میری ہائی سکول سول لائن میں تھا اور وہاں جانے کیلیۓ ہم ہر روز جی ٹی روڈ (شیر شاہ سوری) کی یادگار سے گزر کر جاتے تھے اور کیونکہ گوجرانوالہ شہر سے 4 کلو میٹر کے فاصلے پر چھاؤنی یا کینٹ ایریا ہے تو کسی نہ کسی فوجی مشق کیلیۓ علی الصبح ہمارے ساتھ ہی فوجی ٹرکوں کا سامان رسد کا بڑا سا قافلہ دکھائی دیتاـ مجھے آج بھی یاد کہ مجھ سمیت کئی سکول جاتے بچے ان کو دیکھ کر سلام کرتے تھے۔
کیوں کرتے تھے آج تک نہیں پتہ بس اتنا جانتے تھے کہ یہ افواجِ پاکستان کے بہادر سپاہی ہیں اور ان کی عزت کرنی ہے ـ خاص محبت خاص انداز خاص توجہ تھی ان کیلیۓ کئی بار تو دیکھا کہ گاڑیاں تانگے سب کے سب رک جاتے کہ یہ، طویل قافلہ بغیر آگے پیچھے ہوئے ایک ہی قطار میں گزر جائے ـ ہمارے سلاموں کے جواب میں ان کے ہونٹوں کی مسکراہٹ بتاتی تھی کہ وہ ہماری عقیدت کو جانتے ہیں۔
Pak Army Operation Zarb e Azb
افواجِ پاکستان کو نشانہ بنانے کا نیا آپریشن اس وقت شروع ہوا جب سابقہ فوجی جنرل نے افغانستان کیلیۓ پاکستان کو راستہ بنا کر سپر پاور کے آگے گھٹنے ٹیکےـ آئے روز شہادتیں ـ آئے روز قربانیاں محافظ خودغیر محفوظ ہو گئے ـ ایسے میں شہریوں کا تحفظ کون کرتا ـ ایک ایک کر کے ملک کی حساس دفاعی تنصیبات کو اعلیٰ شخصیات کو اڑا کر گویا دشمن اپنی خفیہ طاقت کا اظہار کر رہا تھا ـ واضح ثبوت موجود تھے کہ ان کے پیچھے کن ملکوں کا ہاتھ ہے لیکن وائے بد نصیبی ان کو پکڑا تو تب جاتا جب ان کے ساتھ اس ملک کی اعلیٰ شخصیات وابستہ نہ ہوتیں ـادھڑا ہوا ملک نوجوانوں کی لاشیں شہادت کے نام پر ہوئے یہ پاک فوج کے نوجوانوں کی لاشوں کے انبار جب صبر کا پیمانہ چھلکا گئے تو اللہ نے سیاست سے عاری جزبہ شہادت سے لبریز سپہ سالار دیا۔
جس نے ایسے تند و تیز فیصلے کئے کہ سیاسی قیادت کی ساری اکڑفوں ختم ہو گئی ـ خیبر سے لے کر بلوچستان تک گوادر تک سپہ سالار نے حکمت سے ایسا منصوبہ تیار کیا کہ اس کے بعد ہی تخریب کار عناصر کا سر کچلا جا سکتا تھا ـتمام ملکی اور غیر ملکی سنپولیے مارے جاتے تب جا کر ملک کے راستے کشادہ اور صاف ہو کر عام شہری کو تحفظ اور ملک کو اقتصادی ترقی کی شاہراہ پے ڈال سکتے تھے۔
میرے بہادر سپاہیو مدتوں سے عملی طور پے حاکم وزیرستان کے علاقوں پر قابض دشمنوں دہشتگردوں کو کمال جرآت کے ساتھ بھاگنے پر آپ نےمجبور کر دیا ـ ان کی اسلحہ ساز فیکیٹریاں ان کے وسائل بیرونی دنیا سے مواصلاتی رابطے اور بین القوامی دہشت گردوں سے تعلقات گمراہ کُن لٹریچر خود کُش بمبار جہاں تیار کئے جاتے ان مراکز کو بموں سے اڑا کر علاقہ پاک کیا گیا ـضربِ عزب کو ایک سال ہونے کو ہے ـ آج تاریخ آئی تو روایتی طور پے سب بیان دے رہے کہ ہمیں شہداء پر فخر ہے ہم ان کو سلام پیش کرتے ہیں ان کی شہادتیں ہمیشہ یاد رکھیں گے۔
ضرب ِ عزب کے یہ “” 345 شہداء نئے پاکستان کےبانی ہیں “”ـ جو اس ملک کو اپنے خون سے دہشتگردوں سے صاف کر کے بین القوامی طور پے چھایا ہوا خوف ختم کر گئے ـ چہروں پر خوف کی پرچھائیاں دور کر گئے ـ ذہنوں کو طمانیت اور تحفظ فراہم کر گئے۔
افواجِ پاکستان!!!!! پاکستان کا بچہ بچہ آپ کا مقروض ہے آپ کی عظیم پرورش کرنے والی ماؤں کو آپ کو سلامِ عقیدت پیش کرتے ہیں کہ آپ نے اپنا کل ہمارے آج پر قربان کر دیا ـ کامیاب فوجی آپریشن ضربِ عضب کامیاب پاکستان کا نیا عنوان ہے ـ آپ کی قربانی اس بار ہمیشہ کی طرح روایتی نہیں سمجھی جائے گی کیونکہ ہم نے صرف نام کے آزاد ملک میں ذہنی جسمانی غلامی کئی تکلیف دہ سال گزارے اور دہشتگردی کی سزا بھگتی۔
Pak Army Martyrs
آج 1947 سے بھی زیادہ اس آزادی کی قدر ہے جو نام کے آزاد اور نظام کے غلام ملک میں صرف آپکی قربانیوں کی وجہ سے ہمیں نصیب ہوئی ـ اس آزادی کی قدر 1947 کی آزادی سے زیادہ ہےـ ان دشمنوں کو جانتے تھے لیکن اب تو گھر میں اپنے ساتھ رہنے والے ہی مجرم تھے علاج بہت مشکل تھا جو آپ نے کر دیا ـ پاک فوج آپ کا ادارہ آپ کا منصب ہمیشہ ہی سے انسانیت کے اعلیٰ مدارج پر رہا ہےـ لیکن موجودہ نیا پاکستان کوئی سیاستدان اپنے نام نہیں کر سکتا ـ یہ چائنہ اقتصادی راہداری کیا ممکن ہوتی ؟ اگر پاکستان کے قبائلی علاقے آج آپ کی قربانیوں سے آزاد اور صاف نہ ہوتے؟اغواء برائے تاوان اغوا ڈکیتیاں گینگ وار دہشتگردی پورا ملک جیسے کسی شیطانی جال میں الجھا دیا گیا تھا ـ آج الحمدللہ شرح اموات کئی سالوں کی نسبت نہ ہونے کے برابر اور وہ بھی انشاءاللہ ختم ہونے کو ہیں ـ آج آپ کی کوششوں سے بلوچستان میں ذہنی سوچ تبدیل وہ رہی ہے غیر ملکی رقوم اور اسلحے کی فراہمی اور منفی پراپگینڈے نے سادہ لوح بلوچیوں کو اپنے ہی ملک میں حریف بنا دیا لیکن اب ہر طرف صفائی ہی صفائی ہے یہی وجہ ہے کہ بلوچ سردار بھی اب پہاڑوں سے اتر کر پاکستان کی ترقی میں اپنا حصہ ویسے ہی ڈالنے کیلیۓ تیار ہیں جیسے عام پاکستان کے علاقے اور شہری ـ آپ کے قیمتی خون نے آپ کی قربانیوں نے ایسا رنگ دکھایا کہ آج کا پاکستانی مایوس نڈھال نہیں آپ کی وجہ سے ذہنی طور پے مضبوط قوم کا معمار بن کر اپنی ذمہ داری نبھانے کیلیۓ تیار ہے۔
پاک فوج کے بہادر سپاہیو آپ کی عظمت کو آپ کے خون کے ایک ایک قطرے کو پوری قوم کا سلام آج جو پاکستان زندہ و جاوداں ہے یہ صرف آپ کی قربانیوں کی وجہ سے ہے انشاءاللہ وہ دن دور نہیں جب بچے کھچے دہشتگرد انشاءاللہ آخری آپریشن کے بعد تہہ خاک جا سوئیں گے ـ اور آپ کے نام آپ کے چہرے رہتی دنیا تک چودھویں کے چاند کی طرح چمکتے دمکتے پاکستان کے افق پر جگمگاتے رہیں گےـنئے آزاد خوشحال کامیاب پاکستان کے بانی ہیں کوئی اور نہیں۔