یم سی گرلز ہائی سکول سانحہ کیخلاف اعلیٰ حکام کو گزاری گئی درخواستوں کے باوجود موثر کاروائی سامنے نہ آسکی،

Wazirabad

Wazirabad

وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) ایم سی گرلز ہائی سکول سانحہ کو ایک سال سے زائد کا عرصہ بیت گیا واقعہ کے ذمہ داروں کیخلاف شہریوں کی طرف سے اعلیٰ حکام کو گزاری گئی درخواستوں کے باوجودموثر کاروائی سامنے نہ آسکی،ہیڈ مسٹریس بدستور اپنے عہدہ پر براجمان۔ سانحہ میں سکول انتظامیہ کی غفلت کی وجہ سے متعدد طالبات زخمی جبکہ ایک بچی کو اپنی ٹانگ سے محروم ہوگئی تھی۔ ایم سی ہائی سکول وزیرآباد جہاں شہر کی سینکڑوں طالبات زیر تعلیم ہیں میں گزشتہ برس ایک مینا بازار کا انعقاد کروایا گیا

جس میں شرکت کیلئے سکول کی ہی طالبات سے پیسے بھی بٹورے گئے۔ مینا بازار میں آسمانی جھولا لگوایا جو منسلک دیوار کو نیچے گرانے کا باعث بنا اور اس کی زد میں آکر متعدد طالبات زخمی ہوئیں جبکہ عدن طارق نامی طالبہ کی ایک ٹانگ مکمل طور پر کٹ گئی اور نتیجہ میں عمر بھر کی معذوری اس کا مقدر بن گئی۔واقعہ کے فوری بعد مقامی شہریوں کی طرف سے واقعہ کی ذمہ دار ہیڈ مسٹریس شازیہ چیمہ اور دیگر کو ٹھہراتے ہوئے مینا بازار کے انعقاد میں اور سکول کے دیگر امور میں بے قاعدگیوں کی بھی نشاندہی کی گئی۔

یہ بھی بتایا گیا کہ سکول کی عمارت خستہ حال ہونے اور صحن تنگ ہونے کے باوجود طالبات سے پیسے بٹورنے کی غرض سے سکول انتظامیہ نے آسمانی جھولا لگوایا جو خطرناک حادثہ کا باعث بنا اورمینا بازار کی محکمہ کی طرف سے منظوری بھی نہ لی گئی تھی۔ ایک سال سے زائد کا عرصہ بیتنے پر کسی ایک بھی ذمہ دار کا کوئی بال بیکا نہیں ہوسکااور ہیڈ مسٹریس بھی اپنے عہدہ پر براجمان ہیں۔شہریوں نے واقعہ کے ذمہ داروں کے فوری تعین اور انہیں قانون کیمطابق سزادینے کا مطالبہ کیا ہے۔