اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے عدالت عظمی میں اضافی دستاویزات جمع کرائی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار نے گوشوارے ٹھیک طرح سے پڑھے بغیر غلط الزامات لگائے ، جھوٹے الزامات لگانے پر درخواست گذار کیخلاف کارروائی کی جائے۔
عدالت عظمیٰ میں جمع کرائی گئی اضافی دستاویزات میں مریم نواز نے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ 1992 میں شادی کے بعد سے والد کے زیر کفالت نہیں ، مزید یہ کہ وہ رائیونڈ اسٹیٹ کے پانچ میں سے ایک گھر میں رہائش پذیر ہیں ، رائیونڈ اسٹیٹ کے مشترکہ اخراجات مل کر برداشت کئے جاتے ہیں۔
جلاوطنی کے دور کے علاوہ وہ مستقل اسی گھر میں اپنے خاوند اور 3 بچوں کے ساتھ رہائش پذیرہیں ، باقی گھروں میں بیگم شمیم اختر ، نواز شریف ، شہباز شریف اور مرحوم عباس شریف کے اہلخانہ رہتے ہیں۔
دستاویزات میں مریم نواز کی 5 سالہ زرعی اور غیر زرعی آمدن اور ٹیکس ادائیگی کی تفصیلات بھی شامل ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق 2013 میں مریم نواز کی آمدنی 65 لاکھ 17 ہزار 504 روپے تھی ، دستاویزات کے مطابق 2013 میں مشترکہ اخراجات کی مد میں 50 لاکھ روپے ادا کئے گئے ، 2014،2015 میں 60،60 لاکھ روپے ادا کئے ، جون 2010 میں کل اثاثے سات کروڑ 35 لاکھ 431 روپے تھے۔
2011 میں 85 کنال 19 مرلے زرعی زمین خریدی ، اراضی کے پیسے والد کو 2012 میں بینک کے ذریعے ادا کئے ، مریم نواز نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ درخواست گزار نے گوشوارے ٹھیک طرح سے پڑھے بغیر غلط الزامات لگائے ۔ جھوٹے الزامات لگانے پر درخواست گذار کیخلاف کارروائی کی جائے۔