پاکپتن (پیر توقیر رمضان سے) اداروں کے مضبوط ہونے سے ہی ملک ترقی کی منازل حاصل کرے گا اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو سکے گااداروں کو مضبوط کرنے کیلئے قوم کے ہر فرد کواپنا انفرادی و اجتماعی ثمرآور کردار ادا کرنا ہوگاہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ آئین و قانون سب سے بالا تر ہیں اور ان پر عمل درآمد کرنے والی قومیں ہی ترقی کے مدارج طے کرتی ہیں جو قومیں آئین و قانون سے انحراف کرتی ہیں وہ تنزلی کا شکار ہو جاتی ہیں عدلیہ ایک آزاد و خود مختار ادارہ ہے اورقانون کی بالا دستی کویقینی بناتے ہوئے ملک میں امن و امان کی فضا کو قائم رکھنے اور جرائم کے سد باب کیلئے عدلیہ ریاست کا ایک اہم ستون ہے جج قانون و ضوابط کے تحت فیصلے کریں اور اس سلسلہ میں کسی بھی قسم کے دبائو کو خاطر میں نہ لائیں و دیگر مصلحتوں کا بھی شکار نہ ہوں ہر ادارہ آئین و قانون پر کی پاسداری کرنے کا پابند ہے عدلیہ حکومتی معاملات میں مداخلت نہیں کرتی بلکہ آئین و قانون پر عمل درآمد کرتی ہے ۔۔۔۔
اسی لیے سب اداروں پر لازم ہے کہ وہ ایک دوسرے کی عزت و تکریم کریں ان خیالات کا اظہار چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سید منصور علی شاہ نے پاکپتن ڈسٹرکٹ بار میں وکلاء اور ججز صاحبان و جوڈیشل افسران سے خطاب کرتے ہوئے۔ اس موقع پر جسٹس مامون الرشید ،جسٹس امین الدین ،جسٹس علی اکبر قریشی ،رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ رشید اے رضوی ، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج حاجی محمد اسلم ،ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد یار ،و دیگر سینیئر و سول ججز صاحبان، آر پی او ساہیوال طارق رستم چوہان ،ایڈیشنل کمشنر ساہیوال ڈویژن محمد جمیل ،ڈپٹی کمشنر عرفان احمد سندھو ، ڈی پی او کامران یوسف ملک ،ضلعی افسراطلاعات سید سلمان حسین ،ممبر پنجاب بار کونسل رائو رحمان اللہ سمیت وکلاء اور صحافیوں کی کثیر تعداد موجود تھی ۔چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بار اور بینچ کا ایک دوسرے کیلئے لازم و ملزوم ہیں دونوں کا مقصدعوام کیلئے آسانیاں پیداکرتے ہوئے انصاف فراہم کرنا ہے ہر ادار ہ اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے عوامی خدمت کو اپنا شعار بنائے جس سے ملک میں حقیقی تبدیلی لائی جاسکے جس سے ہر شہری کو تمام حقوق میسر ہو سکیں ،انہوں نے کہا کہ مصالحتی عدالتیں فوری انصاف فراہم کرنے کا اہم ذریعے ہیں ان عدالتوں کی بدولت عوامی مسائل کو جلد سے جلد حل کیا جارہا ہے، جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ ایک مینجمنٹ پلان ترتیب دی رہی ہے جس سے تما م اضلاع کو ان کی ضروریا ت کے مطابق ججز فراہم کیے جائیں گے انہوں نے کہا کہ صوبائی سطح پرضلعی عدالتی نظام کے ویلفیئر کے معاملات کو بھی مانیٹر کیا جارہا ہے ،جج صاحبان کے بچوں کی صحت ،تعلیم اور دیگر سہولیات فراہم کرنے کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں اور اس عمل کے بعد ججز صاحبان کے کام کی کارکردگی کا بھی بغور جائزہ لیا جائے گے جسٹس منصور علی شاہ نے ایوان عدل میں ائیر کنڈیشنر لگوانے کے احکامات جاری کیے اور وکلاء کیلئے رہائشی کالونی کے معاملہ میں اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی قبل ازیں چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی سیشن کورٹس آمد پر پولیس کے چاک و چوبند دستے نے سلامی دی۔ ۔۔۔۔۔