کہا ں فا ختہ امن کی ہے، کہا ں زیتو ن کی ڈا لی ہے میر ے فلسطین میں دیکھو یہ کیسی خون کی لا لی ہے میر ی مسجد،میر ا مکتب، میر ا ہر دوا خا نہ اِدھر خو ن کی ہو لی ،اُدھر خو ن کی لا لی اک ملا لہ کی خا طر تو پو ری دنیا رو ئی تھی اتنی ملا لا ئو ں کی خا طر بھی آ ج کو ئی ملا لی ہے میر ی گلیا ں، میر ے کو چے، سر خ آ نگن سر خ د امن کہا ں ہے آ غو ش ما ئو ں کی ہر کو ئی یہا ں سو الی ہے یہ اسرا ئیل یا بر بر ہے، یہ نیتن یا ہلا کو ہے اسے امن کا نو بل دو اسکا کام مثا لی ہے میں ہو ں دھر تی نبیوں کی، میں ارض بیت المقد س مو لا ! کو ئی ایو بی دے، تیری اقصیٰ سوا لی ہے از قلم ۔ افضا ل احمد خاں اعوا ن