کیلیفورنیا (اصل میڈیا ڈیسک) کووڈ انیس سے بچاؤ کے لیے چہرے پر ماسک پہننے کی ہدایت کی جاتی ہے۔ لیکن کیا چہرے کا ماسک اسے پہننے والے کو محفوظ رکھتا ہے یا ارد گرد موجود افراد کو؟ اس بارے میں مختلف مطالعات سے مختلف نتائج سامنے آئے۔
نئے کورونا وائرس اور دیگر جراثیم سے متعلق جائزوں سے پتا چلا ہے کہ غالباً ماسک پہننے والا اور اس کے آس پاس کے افراد دونوں ہی کسی حد تک محفوظ رہتے ہیں۔ بنیادی طور پر ماسک جراثیم یا وائرس کے شکار افراد کی طرف سے وائرس کی منتقلی اور پھیلاؤ کو روکتا ہے۔ اس بارے میں کی جانے والی ریسرچ کے نتائج سے یہ بھی ظاہر ہوا ہے کہ ماسک اُن لوگوں کو بھی کسی حد تک تحفظ فراہم کرتا ہے جو اسے پہنے ہوتے ہیں۔
وائرس اُس وقت پھیلتا ہے جب کوئی کھانستا، چھینکتا یا باتیں کرتا ہے اور اس کے مُنہ پر کوئی ماسک نہیں ہوتا اور یہ اپنی کھانسی، چھینک یا باتیں کرتے وقت اپنے مُنہ سے چھوٹے چھوٹے قطرے یا بوندیں فضا میں پھیلاتا ہے۔ ایسے میں جراحی والے ماسک ایم 95 ہوں یا کپڑے سے بنے ماسک، یہ ذرات یا آلودہ مادے کو روکنے کا کام انجام دیتے ہیں۔
ڈاکٹروں کو اکثر ایک سے زیادہ ماسک لگانا پڑتا ہے۔
امریکی ریاست کیلیفورنیا کی یونیورسٹی کی وائرولوجی کی ماہر ڈاکٹر مونیکا گاندھی کہتی ہیں کہ جو لوگ دوسرے افراد کے کھانسنے، چھینکنے یا باتیں کرنے سے پھیلنے والے قطروں سے دور رہتے ہیں وہ کم بیمار ہوتے ہیں۔
ڈاکٹر مونیکا گاندھی کہتی ہیں کہ ماسک پہننے والا شخص دوسرے کی طرف سے پھیلنے والے وائرس سے خود کو زیادہ محفوظ رکھتا ہے۔ یعنی اگر آپ نے ماسک پہن رکھا ہے اور آپ کسی ایسی جگہ ہیں جہاں آس پاس کے لوگوں نے ماسک نہیں پہنا ہوا تو آپکا ماسک آپکو ان لوگوں کی طرف سے پھیلائے جانے والے آلودہ ذرات، قطروں یا سانس کے ذریعے فضا میں پھیلنے والے ذرات سے محفوظ رکھے گا۔
امریکا میں دو فوڈ پروسیسنگ پلانٹ ایسے ہیں جہاں ماسک پہننا ضروری تھا تب بھی وہاں انفیکشن کے واقعات رونما ہوئے۔ ڈاکٹر گاندھی نے وہاں مشاہدہ کیا کہ پلانٹ میں کام کرنے والے جن کارکنوں میں کووڈ انیس پایا گیا، ان میں یا تو بہت معمولی علامات تھیں یا پھر کسی قسم کی علامات کا نام و نشان نہیں تھا۔
ماسک کورونا یا دیگر انفیکشن کے خلاف بچاؤ کا ذریعہ ہونے کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی آلودگی سے بھی بچاتا ہے۔
ایک مختلف کورونا وائرس پر ہونے والی تحقیق میں بھی یہی دیکھا گیا کہ ان لوگوں میں انفیکشن کی شدت اور شرح میں کمی نظر آئی جو عوامی جگہوں پر اور دیگر افراد کے آس پاس ہونے کے باوجود ماسک پہنے رہتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ماسک خاص طور سے نئے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے بہت اہم ہے کیونکہ اس سے متاثرہ افراد، علامات نہ ہونے کے باوجود کورونا کی متعدی بیماری میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔
غرض ثابت یہ ہوا کہ ہمارے تحفظ کے لیے تو ماسک پہننا ضروری ہے ہی ہم اس کے استعمال سے دوسروں کو بھی محفوظ رکھتے ہیں اور دوسروں کو بھی چاہیے کہ صرف اپنی خاطر نہیں بلکہ دوسروں کی خاطر اپنی یہ معاشرتی ذمہ داری نبھائیں۔