ماسک پہننے کی پابندی بتدریج ختم کی جائے گی، جرمن وزیر صحت

Mask

Mask

جرمنی (اصل میڈیا ڈیسک) جرمنی میں کورونا انفیکشن پھیلنے کی رفتار میں مسلسل کمی آ رہی ہے۔ وبائی امراض کی روک تھام کا قومی ادارہ رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ پورے جرمنی میں کورونا کی وبا کی مجموعی صورت حال کی نگرانی کرتا ہے۔

جرمنی میں کورونا وائرس کی وبا سے پھیلنے والی بیماری کووڈ انیس سے محفوظ رہنے کے لیے ہر فرد کے لیے ماسک پہننا لازمی ہے۔ اب جب کہ کورونا وائرس کا پھیلاؤ خاصا کم ہو چکا ہے، عوام پابندیوں میں کمی کا اعلان سننے کے متمنی ہیں۔

اس تناظر میں وفاقی جرمن وزیر صحت ژینس اشپاہن کا کہنا ہے کہ ملک میں کورونا پابندیوں کو بتدریج کم کیا جائے گا۔ ان کا یہ بیان پیر چودہ جون کو شائع ہونے والے اخبارات میں سامنے آیا۔

جرمن وزیر صحت ژینس اشپاہن نے فُنکے میڈیا گروپ کو بتایا کہ وائرس کے پھیلاؤ میں کمی کو دیکھتے ہوئے پابندیوں کو فوری طور پر نہیں ہٹایا جائے گا بلکہ ان میں بتدریج کمی لائی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ ابتدا میں ماسک کی پابندی کے ختم کیے جانے کا امکان ہے۔

وزیر صحت کا یہ بھی کہنا ہے کہ جن شہروں اور قصبات میں انفیکشن کی شرح کم اور ویکسینیشن زیادہ ہے، وہاں ان ڈور بھی ماسک پہننے کی پابندی ختم کر دی جائے گی۔ اشپاہن نے یہ بات زور دے کر کہی کہ عام شہری کچھ مواقع پر ماسک پہن کر ہی رکھیں، خاص طور پر جب وہ سفر کر رہے ہوں یا کسی میٹنگ میں شرکت کے لیے کسی عمارت کے اندرونی حصے میں جا رہے ہوں۔

جرمن ٹیچرز نے اسکولوں میں ماسک پہننے کی پابندی فوری طور پر ختم کرنے کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔ اسکولوں کے اساتذہ کی قومی تنظیم کے صدر ہائنز ہیٹر مائیڈنگر نے ماسک کی پابندی برقرار رکھنے کی وکالت کی ہے۔

ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر کا کہنا ہے کہ وائرس ابھی تک ختم نہیں ہوا اور اس تناظر میں اسکولوں کے داخلی ماحول کو محفوظ رکھنے کے لیے ابھی ماسک پہننے کی ضرورت ہے۔

مائیڈنگر کے مطابق اسکولوں میں بچوں کے کورونا ٹیسٹ موجودہ تعلیمی سال کے ختم ہونے تک کیے جاتے رہنا چاہییں۔ جرمنی میں تعلیمی سال اگلے چند ہفتوں میں موسم گرما کی تعطیلات کے آغاز پر ختم ہو جائے گا۔

جرمنی میں کورونا وائرس کے انسداد کی ویکسین لگانے کا سلسلہ چھ ماہ سے جاری ہے اور اس وقت ملک کی تقریباﹰ نصف آبادی کو کورونا ویکسین کی کم از کم ایک خوراک دی جا چکی ہے۔

رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق جرمنی میں اڑتالیس فیصد سے زائد آبادی کو ویکسین کا ایک ٹیکا لگایا جا چکا ہے اور چھبیس فیصد لوگوں کی ویکسینیشن مکمل ہو چکی ہے، یعنی انہیں کورونا ویکسین کے دونوں ٹیکے لگ چکے ہیں۔

گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران جرمنی میں کورونا وائرس کی نئی انفیکشنز کی تعداد صرف پانچ سو انچاس رہی۔ گزشتہ آٹھ مہینوں میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ کووڈ انیس کے روزانہ بنیادوں پر ایک ہزار سے کم نئے مریض رجسٹر کیے گئے۔