مسعود اظہر پر پابندیاں عائد کی جائیں‘ برطانیہ، فرانس اور امریکا

Masood Azhar

Masood Azhar

اسلام آباد (جیوڈیسک) برطانیہ، فرانس اور امریکا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے شدت پسند تنظیم جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر پر پابندیاں عائد کی جائیں۔ جیش محمد نے پلوامہ حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ ان تینوں ممالک کی جانب سے بدھ 27 فروری کو یہ مطالبہ پاکستان اور بھارت کے مابین حالیہ کشیدگی کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ سلامتی کونسل کے پاس ان تنیوں ممالک کی درخواست پر ردعمل ظاہر کرنے کے لیے دس دن ہیں۔

اس سے قبل مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کی دو کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔ چین نے 2016ء اور 2017ء میں جیش محمد کے سربراہ پر پابندیاں عائد کرنے کا راستہ روکا تھا۔ سفارتی ذرائع کے مطابق توقع ہے کہ چین اس مرتبہ بھی اس قرارداد پر اعتراض اٹھائے گا۔

جیش محمد پاکستان میں قائم کی جانے والی ایک ایسی تنظیم ہے، جو بھارت میں ہونے والے کئی حملوں کی ذمہ داری قبول کر چکی ہے۔ اس تنظیم کو 2001ء میں ہی دہشت گرد گروہ قرار دیا جا چکا ہے۔

مسعود اظہر پر پابندیاں عائد کرنے کی اگر یہ کوشش کامیاب ہو جاتی تو پھر ان کے اثاثے منجمد کر دیے جائیں گے اور وہ عالمی سطح پر کہیں سفر بھی نہیں کر پائیں گے۔

گلوبل ٹیررازم انڈیکس کے مطابق گزشتہ برس عراق میں دہشت گردی کے واقعات میں 4271 افراد ہلاک ہوئے جب کہ سن 2016 میں یہ تعداد قریب 10 ہزار تھی۔ داعش کی دہشت گردانہ کارروائیوں میں 52 فیصد کمی ہوئی۔ اس کے باوجود عراق دہشت گردی کے شکار ممالک کی فہرست میں گزشتہ مسلسل چودہ برس سے سر فہرست رہا۔ عراق کا جی ٹی آئی اسکور دس سے کم ہو کر 9.75 رہا۔

جیش محمد نے ابھی 14 فرروی کو بھارتی کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ایک فوجی قافلے پر ہوئے خود کش حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ اس واقعے میں نیم فوجی دستوں کے چالیس سے زائد اہلکار مارے گئے تھے۔

بھارت نے اس واقعے کے رد عمل میں پاکستانی سرزمین پر جیش محمد کے ٹھکانے کو نشانہ بنانے اور تین سو مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا تھا۔ دوسری جانب پاکستان ان بھارتی دعوؤں کو مسترد کیا ہے۔