مسعود جنجوعہ بازیابی کیس 8 سال پرانا ہے، کچھ نہیں کیا گیا، چیف جسٹس

Chief Justice

Chief Justice

اسلام آباد (جیوڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ مسعود جنجوعہ کی بازیابی کا کیس آٹھ سال پرانا ہے مگر حکومت نے کچھ نہیں کیا ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ مسعود جنجوعہ اور ان کا ایک ساتھی جنوبی وزیرستان میں مارے جاچکے ہیں۔

چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے لاپتہ مسعود جنجوعہ کیس کی سماعت کی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے جو تصدیق کی ہے اس سے پتہ چلا ہے کہ مسعود جنجوعہ دنیا میں نہیں رہے، مسعود جنجوعہ اور ان کا ایک ساتھی جنوبی وزیرستان میں مارے جاچکے ہیں۔

مسعود جنجوعہ کی اہلیہ آمنہ مسعود جنجوعہ نے کہاکہ حکومت ان کیشوہر کو ڈاکٹر لکھ رہی ے، ان کیشوہر ڈاکٹر نہیں۔ حکومت کو پاس مسعود جنجوعہ سے متعلق معلومات نہیں ہیں اور غیرملکی معلومات کودرست کہ رہی ہے۔ چیف جسٹس نے کیس کی رپورٹ طلب کرکے سماعت دو روز کیلئے ملتوی کردی۔