وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) وزیرآباد کے درجنوں ہسپتالوں میں تشنج کے ٹیکے دو ماہ سے نایاب۔ہزاروں حاملہ خواتین کو حفاظتی ٹیکے نہ لگائے جا سکے۔دوران زچگی اور نومولود بچوں کی اموات میں اضافے کا اندیشہ۔ تحصیل وزیرآباد میں ہر ماہ کم و بیش 2600حاملہ خواتین کو تشنج سے بچائو کے لئے ٹیکوں کی ضرورت ہو تی ہے۔
ہر یونین کونسل میں 70سے 80حاملہ خواتین تشنج سے بچائو کے ٹیکے بنیادی مراکز صحت اور دیہی مراکز صحت کے علاوہ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال وزیرآباد سے لگواتی تھیں۔تشنج کے ٹیکے حاملہ خواتین کے لئے لازمی سمجھے جاتے ہیں جس سے زچّہ اور بچہ مختلف بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں۔ ڈی ڈی او (ہیلتھ)وزیرآباد کو ہر ماہ 3ہزار انجکشن موصول ہوتے تھے جو تحصیل کے تمام مراکز صحت کو ارسال کر دیئے جاتے تھے لیکن دو ماہ سے ٹیکوں کی فراہمی کا سلسلہ منقطع ہے۔
ٹیکوں کی فراہمی میں 90فیصد تک کمی آئی ہے۔گمان کیا جا رہا ہے کہ تشنج سے بچائو کے ٹیکے نہ ملنے سے دوران زچگی مسائل میں اضافہ ہونے اور نومولود بچوں کی اموات میں اضافہ کا اندیشہ ہے جو ایک المیہ کی صورت بھی اختیار کر سکتا ہے۔عوامی سماجی حلقوں نے محکمہ صحت سے مطالبہ کیا ہے کہ تشنج سے بچائو کے ٹیکے فور ی طور پر فراہم کئے جائیں تاکہ زچہ بچہ کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے اور دوران زچگی اموات میں کمی آئے۔