تلہ گنگ (نمائندہ خصوصی) حکیم العصر مولانا عبدالمجید لدھیانوی کی وفات سے امت مسلمہ ان کی فیوض وبرکات سے محروم ہوگئی ہے۔
امیر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت مولانا عبدالمجید لدھیانوی نفوس قدسیہ کے وہ عظیم فرد تھے جن کی وفات سے امت مسلمہ ختم نبوت کے ایک عظیم محافظ اور گلشن دیوبند کے ایک شجر سایہ دار سے محروم ہوگئی ہے۔ان خیالات کا اظہارعالمی مجلس تحفظ ختم نبوت تلہ گنگ کے امیر مولانا عبیدالرحمن انور،جمعیت علماء اسلام (ف) کے ضلعی امیر مولانا عطاء الرحمن قاسمی،تحصیل امیرقاری زبیراحمد اعوان ضلعی جنرل سیکرٹری حافظ عبدالقدیر، چوہدری عبدالجبار،حافظ محمد ادریس،مفتی محمد آصف لاوہ ، محمد افضل شیخ، اسامہ سلطان مولانا حنیف صابر،مولانا فہیم الحق،حافظ محمد سعید، محمد خالد قاضی اکوال، ملک محمد اقبال اعوان ، قاری محمد یوسف الطاف ،مولانا عزیزالرحمن، حاجی ملک عبدالکریم ،قاری محمد سعید،حاجی ملک ممتاز ،قاری محمد یوسف جھاٹلہ ،قاری محمد بنیامین ،محمد انعام اللہ ،حافظ حسین احمد،حسنین احمد مدنی اورملک محمد اویس نے کہا کہ مولانا عبدالمجید لدھیانوی نے اپنی زندگی میںقادیانیت کے بے بنیاد عقائد کو نیست ونابود کرنے کے لئے وہ عظیم خدمات سرانجام دیں جنہیں رہتی دنیا تک یاد کیا جائے گا
،ان کی وفات سے پورا عالم اسلام اکابر کی نسبتوں کی امین ایک جید عالم دین،ایک بلندپایہ محقق ومحدث ،اور ختم نبوت کے ایک عظیم محافظ سے محروم ہوگیاہے ۔اپنے تعزیتی بیان میںجے یو آئی (ف) کے ضلعی قائدین کاکہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ ہر دور میں قرآن وحدیث کی خدمت کے لئے ایسے افراد پیدا کرتا ہے جو اپنے خون جگر سے گلشن اسلام کی آبیاری کرتے ہیں ،حکیم العصر شیخ الحدیث مولانا عبدالمجید لدھیانویموجودہ صدی میں انہیں افراد میں سے تھے۔
جنہوں نے دشمن اسلام کے ہر حملے کو دلائل سے پسپا کیا۔حکیم العصرمولانا عبدالمجید لدھیانوی موجودہ صدی کے علوم وعرفان کے امام تھے،جن کی دینی خدمات کا ایک زمانہ معترف ہے،حکیم العصرمولانا عبدالمجید لدھیانوی کی وفات سے امت مسلمہ ان کی فیوض وبرکات سے محروم ہوگئی ہے ۔