کراچی: جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث علماء کونسل کراچی کے صدر مولانا حبیب الرحمن کے بہیمانہ قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ مولانا کی شہادت کراچی آپریشن پر سوالیہ نشان ہے ،سینکڑوں علماء کرام کو شہر قائد میں بے دردی سے قتل کردیاگیا مگر آج تک کسی کاقاتل گرفتار نہیں کیاگیا،علماء بھی اس معاشرے کے افراد ہیں شہادتوں پرمقتدر حلقے معمول کی کاروائیوں پر ہی اکتفاء کرتے ہیں
بدھ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری مذمتی بیان میں رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہعلماء کو تحفظ دینا حکومت کی ذمہ داری ہے گزشتہ ایک دھائی سے علماء کرام اور مدارس کے طلبہ کوکراچی میں ٹارگٹ کیا جارہاہے مگر علماء وطلبہ کا قتل کسی کو نظر نہیں آتا ، شہر میں کوئی بھی قتل ہوتاہے تو پورے ملک میں شور شرابہ کیاجاتا اور علماء کے قتل پر خاموشی اختیار کی جاتی ہے ،علماء بھی اسی معاشرے کے افراد ہیں شہادتوں پر مقتدر حلقے معمول کی کاروائیوں پر ہی اکتفا کرتے ہیں۔
مولانا حبیب الرحمن کا بہیمانہ قتل علماء کی شہادتوں کا تسلسل ہے کسی ایک عالم دین کا آج تک کوئی قاتل گرفتار نہیں ہوا پولیس اور سیکورٹی اداروں سے قاتلوں کی توقع نہیں انہوں نے کہاکہ شہر میں ایک طرف اسٹریٹ کرائم میں اضافہ ہورہاہے تو دوسری جانب آئے روز ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پھر سے بڑھتے جارہے ہیں ،انہوں نے مولانا حبیب الرحمن کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے مرحوم کے درجات میں بلندی اور لواحقین کے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔