مولانا حامد حسین ندوی کی کتاب پیاری زبان کا اجرا

پیاری زبان اردو سکھانے کی کتابوں میں امتیازی درجہ رکھتی ہے۔ اس کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔ یہ باتیں ممتاز افسانہ نگار اور ادیب جناب شفیع مشہدی نے الحرا پبلک اسکول شریف کالونی کے استاذ اور عالم دین مولانا حامد حسین ندوی کی کتاب ”پیاری زبان ”کی تقریب رسم اجرا کی صدارت کرتے ہوئے کہیں۔ انہوں نے اپنی صدارتی تقریر میں اس کتاب کو زیادہ سے زیادہ گھروں تک پہنچانے اور اس سلسلہ کو مزید آگے بڑھانے کی ضرور ت پر زور دیا۔

شفیع مشہدی نے کہا کہ بہار اردو اکادمی نے غیر اردو داں افراد کو اردو سکھانے کا جو سلسلہ شروع کیا ہے اس اور وسعت دینا چاہیے اور ہر ضلع میں اردو سکھانے کے مراکز کھولے جانے چاہئیں۔ انھوں نے اردو میں بچوں کے ادب کو فروغ دینے اور ہندی اور انگریزی کامکس کی طرح ہی اردو میں بھی بچوں کی دلچسپی کے لیے کامس شائع کرنے کا مشورہ دیا۔ کتاب کی رونمائی بہار اردو اکادمی کے سکریٹری امتیاز احمد کریمی، مولانا مظہر الحق عربی و فارسی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر اعجاز علی ارشد، پرو وائس چانسلر پروفیسر توقیر عالم، تحریک اردو کے صدر محمد کمال الظفر اور اورینٹل کالج پٹنہ سیٹی کے صدر شعبہ اردو مولانا شکیل احمد قاسمی نے مشترکہ طور پر کی۔ تقریب کی نظامت تحریک اردو کے جنرل سکریٹری اور صحافی ڈاکٹر ریحان غنی نے کی۔

اس موقع پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے مولانا مظہر الحق عربی و فارسی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر اعجاز علی ارشد نے کہا کہ بچوں کو اردو سکھانے کے لیے یہ بہت ہی عمدہ کتاب ہے ۔ اس کے لیے مولانا حامد حسین ندوی مبارک باد کے مستحق ہیں۔ ماہر تعلیم پروفیسر محفوظ الرحمن اختر نے کہا کہ کتاب لکھنا ذمہ داری کے ساتھ ہی مشکل کام ہے اور بچوں کے لیے کتاب لکھنا اور بھی مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کتاب میں مولانا حامد حسین ندوی نے لطیف اندا زمیں چھوٹی چھوٹی باتوں پر توجہ دی ہے۔ اس کتاب کی پذیرائی ہونی چاہیے۔

مولانا مظہر الحق عربی و فارسی یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر پروفیسر توقیر عالم نے ا س کتاب کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ یہ کتاب ہر گھر میں پہنچے گی اور بچے اس سے استفادہ کریں گے۔ انہوں نے اردو کے فروغ کے لیے سہ لسانی فارمولہ کو نافذ کئے جانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ بہار اردو اکادمی کے سابق نائب صدر ڈاکٹر عبد الواحد انصاری نے کہا کہ عجز و انکساری مولانا حامد حسین ندوی کا طرۂ امتیاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ اردو میں کتابیں ایسی ہوں جو بچوں کو زبان سکھانے کے ساتھ ہی عقیدے کو بھی درست کریں۔ اورینٹل کالج پٹنہ سیٹی کے مولانا شکیل احمد قاسمی نے کہا کہ مولانا حامد حسین ندوی صاحب کو درس و تدریس کا طویل تجربہ ہے، ان کی یہ کتاب ان کے بہترین تجربات کا مظہر ہے۔

تحریک اردو کے صدر محمد کمال الظفر نے اس موقع پر تحریک اردو کی کارگذاریوں پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور کہا کہ مولانا حامد حسین ندوی کی اس کتاب کی رونمائی کا اہتمام تحریک اردو کی طرف سے کرنے کا اس لیے فیصلہ کیا کہ یہ کتاب یقینی طور پر اردو کی جڑوں کی آبیاری میں معاون و مددگار ثابت ہوگی۔ انہوں نے اس تقریب میں بہار اردو اکادمی کے عملی تعاون کے لیے اکادمی کے فعال سکریٹری امتیاز احمد کریمی کا خاص طور پر شکریہ ادا کیا۔ صدر شعبہ اردو پٹنہ یونیورسٹی ڈاکٹر جاوید حیات نے اس کتاب کی اشاعت کے لیے مولانا حامد حسین ندوی کو مبارکباد پیش کی اور امید ظاہر کی کہ یہ کتاب اردو حلقے میں پسندیدگی کی نگاہ سے دیکھی جائے گی۔ اس سے قبل کامران غنی صبا نے اس کتاب کے تعلق سے ایک مختصر تبصرہ اور جائزہ بھی پیش کیا۔ تقریب کا آغاز قاری جاوید اقبال کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔

اس موقع پر الحرا پبلک اسکول شریف کالونی کے طالب علم اسامہ غنی نے اردو کے تعلق سے اشعر نجمی کی ایک نظم بھی ترنم سے پڑھ کر سنائی۔ تقریب کا اختتام ڈسٹینی ایڈو کام پرائوٹ لمٹیڈ کے ڈائرکٹر ڈاکٹر نذیر احمد کے اظہار تشکر پر ہوا۔ اس موقع پر ڈائفو ڈل لیسنس کے سرپرست راشد نیر، الحرا پبلک اسکول شریف کالونی کے ڈائرکٹر محمد انور، پرنسل سرفراز عالم،معین کوثر،سید حسن نواب حسن،ڈاکٹر سید شاہ مسعود الرحمن، حافظ سید رضوان الحق عسکری، عقیل احمد خاں، شاہد انور، نواب عتیق الزماں، اکبر رضا جمشید، ارشد امام، مولانا حافظ محمد صدام حسین عمادی، سہیل شمشیر ، کلیم منعمی، شاہ فیض الرحمن، نور السلام ندوی، انظار احمد صادق، مظہر عالم مخدومی، محمد عاصم صدیقی، انوار الھدیٰ، مسعود جمال ندوی، محمد عارف انصاری، افضل حسین، محمد صابر،سلمان غنی اور حذیفہ کمال سمیت کافی تعداد میں محبان اردوموجود تھے۔

Payari Baat Book Launching

Payari Baat Book Launching

Payari Baat Book Launching

Payari Baat Book Launching

Payari Baat Book Launching

Payari Baat Book Launching