مولانا مطیع الرحمن کو سزائے موت دینا انسانیت کا عدالتی قتل ہے۔ سید مستقیم معین

Lahore

Lahore

لاہور : اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے سابق ناظمِ اعلی مولانا مطیع الرحمن کو 1971ء میں پاکستان کی حمایت کرنے کے جرم میں سزائے موت دینے اور حکومتی ظلم وبربریت کے خلاف اور بنگلہ دیشی مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے اسلامی جمعیت طلبہ لاہور نے ملتان روڈ پر احتجاج کیا۔ اس احتجاج میں طلبہ، اساتذہ اور سول سوسائٹی کے افراد نے شرکت کی۔ مظاہرے کی قیادت ناظم اسلامی جمعیت طلبہ لاہور مسید مستقیم معین نے کی۔

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش میں پاکستان توڑنے کی مخالفت کرنے پرمولانا مطیع الرحمن کو سزائے موت دینا انسانیت کا عدالتی قتل ہے جماعت اسلامی کے رہنمائوں کو دی جانے والی سزائیں صرف شیخ حسینہ واجد کی انتقامی کاروائیاں ہیں جن کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشی وزیراعظم اپنی گرتی ہوئی ساکھ کو بچانے کے لئے جماعت اسلامی کے قائدین اور کارکنان پرظلم کے پہاڑ توڑ رہی ہے۔

جماعت کے رہنمائوں کو پاکستان سے محبت کی سزا دی جا رہی ہے۔ انہوں نے عالمی اداروں اقوام متحدہ، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ بنگلہ دیش حکومت کی جانب سے عالمی حقوق کی پامالی اورانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں اور بنگلہ دیش کی حکومت کو پابند بنایا جائے اور دبائو ڈالا جائے کہ وہ اس سلسلہ کو بند کرے۔ناظم لاہور کا مزید کہنا تھاکہ بنگلہ دیش کی بھارت نواز حکومت نے نہتے شہریوں پر ظلم کی انتہا کر دی ہے۔ نام نہاد ٹریبونل کے ذریعے بے گناہ شہریوں کو انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ جماعت اسلامی کے رہنماء کو حب الوطنی کی سزاء دینے پر بھارت نواز بنگلہ دیشی سفیر کواحتجاجا فی الفور ملک بد رکیا جائے 40سال قبل 1973ء میں بنگلہ دیش کی پہلی حکومت جس کے وزیراعظم خود شیخ مجیب الرحمٰن تھے انکے اور پاکستانی حکومت و فوج کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں طے پایا تھا کہ باہمی رنجشوں کو دو کر کے ایک دوسرے کے خلاف قائم مقدمات واپس لے لئے جائیں جس کے تحت خود شیخ مجیب نے جنگی جرائم کے نام پر قائم کردہ تمام مقدمات کو ختم کر دیا تھا لیکن حسینہ واجد کی بھارت نواز حکومت سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے ٹربیونلز کے ذریعے ناجائز مقدمات قائم کر کے سیاسی مخالفین کا عدالتی قتل عام کروانا چاہتی ہے جو انتہائی قابل مذمت ہیں انکا کہنا تھا کہ شیخ مجیب الرحمان کی سیاسی جانشین شیخ حسینہ واجد سے اسکی باغیانہ سازشوں کا جواب طلب کیا جائے۔

ناظم لاہور نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کے رہنما ء مولانا مطیع الرحمن کو سزائے موت ملنا حکومت پاکستان اور افواج پاکستان کے کے لئے لمحہء فکریہ ہے۔انہوں نے پاکستانی حکومت اور ہیومن رائٹس کے عالمی اداروں کی بنگلہ دیش کے حالات پر خاموشی پرگہرے غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی حکومت 73ء کے معاہدوں کی خلاف ورزیوں پر بنگلہ دیش حکومت سے شدید احتجاج کرے اور اقوام متحدہ سمیت عالمی امن کے اداروں کی توجہ سیاسی ٹربیونلز کے ذریعے عدالتی قتل عام کی طرف کروائے۔