شیخ الحدیث مولانا سلیم اللہ خان، سپرد خاک، لاکھوں افراد کی جنازے میں شرکت

Karachi

Karachi

کراچی : پاکستان کے سب سے بااثر عالم دین اتحاد تنظیمات مدارس، وفاق المدارس کے صدر اورجامعہ فاروقیہ کے بانی رئیس و شیخ الحدیث اور معروف جید عالم دین مولانا سلیم اللہ خان حب ریور روڈ میں واقعے جامعہ فاروقیہ فیز 2 کے احاطے میں آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک، لاکھوں افراد کی جنازے میں شرکت۔ متعلقین اور متعقدین کی آنکھیں اشک بار ہو گئی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کے سب سے بااثر اور جید عالم دین وفاق المدارس اور اتحاد تنظیمات مدارس کے صدر مولانا سلیم اللہ خان کی دو مرتبہ نماز جنازہ اد کی گئی ، پہلی نماز جنازہ پیر کی صبح 8بجے جامعہ فاروقیہ شاہ فیصل کالونی میں ادا کی گئی جہاں نماز جنازہ ان کے صاحبزادے مولانا عبید اللہ خالد کی اقتداء میں ہزاروں کی تعداد میں طلبہ اور علماء اداکی ، دوسری مرتبہ نماز جنازہ حب ریور روڈ پر واقعہ جامعہ فاروقیہ فیز 2میں دوپہر 3:00بجے شیخ الحدیث جامعہ فاروقیہ مولانا انور کی اقتداء میں ادا کی گئی مولانا کی تدفین جامعہ فاروقیہ فیز 2حب ریور روڈ میں جامعہ کے احاطے میں کی گئی ، جنازے میں مولانا مفتی تقی عثمانی ، مفتی رفیع عثمانی ، مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر ، قاری محمد حنیف جالندھری ، مولانا مفتی عبدالرحیم ،مولانا طارق جمیل ، مولانا احمد لدھانوی ،مولانا قاضی عبدالرشید ، مولانا عزیز الرحمن ہزاروی ، مولانا اورنگزیب فاروقی ، قاری محمد عثمان ، مولانا راشد محمود سومرو،مولانا زبیر احمد صدیقی ، مولانا ارشاد احمد، مولانا مفتی طیب ، مولانا طاہر مسعود، مولانا قاسم ، مولانا صلاح الدین حقانی ، مولانا سعید یوسف ، مولانا مفتی صلاح الدین ، مولانا فیض محمد ، مولانا قاضی نثار احمد ، مولانا پیر عزیز الرحمن ہزاروی ، مولانا قاری عبدالرشید ، مولانا ظفر احمد قاسم مولانا مفتی مطیع اللہ ، مولانا محمد انور ، مولانا ضیا ء اللہ ، مولانا قاری محب اللہ ، مولانا عبدالقدوس ، مولانا مفتی خالد ، مولانا عبدالمنان ،سمیت دیگر مذہبی وسیاسی جماعتوں کے قائدین مدارس کے طلبہ اور منظمین نے شرکت کی ، اندورون اور بیرون ممالک سے ہزاروں کی تعداد میں شاگردوں سمیت لاکھوں افراد نے جنازے میں شرکت کی۔

نماز جنازہ کے اجتماع سے مولانا قاری محمد حنیف جالندھری اور مولانا کے صاحبزادے مولانا عادل خان نے خطاب کیا۔ بعدازاں رات گئے دیرقائد جمعیت مولانا فضل الرحمن بھی جامعہ فاروقیہ میں مولانا کے انتقال پر تعزیت کیلئے پہنچے جو ناگزیر وجوہات کی وجہ سے جنازے میں نہ پہنچ سکے ، لاکھوں کی تعداد میں شاگرد اور متعلقین اور سوگوران نے ان نماز جنازے میں شرکت کی ، نماز جنازے میں شریک ہر آنکھ اشکبار نظر آئی مولانا سلیم اللہ خان کو پاکستان کے سب سے بڑے اور بااثر عالم دین تھے ،دین اسلام کی ترویج اشاعت درجنوں تصنیفات سمیت گراں قدر خدمات میں شامل ہیں، مولانا سلیم اللہ خان 25دسمبر 1926 کو ہندستان کا ضلع مظفر نگر کا قصبہ حسن پور لوہاری میں پیدا ء ہوئے ،ابتدائی تعلیم مولانا مسیح اللہ خان کے مدرسہ مفتاح العلوم میں حاصل کی،1942 میں تعلیم کی تکمیل کے لیے دارالعلوم دیوبندتشریف لے گئے جہاں سے 1947 میں امتیازی نمبرات کے ساتھ سند فراغت حاصل کی آپ کے مشہور اساتذہ میں مولانا حسین احمد مدنی ، مولانا مسیح اللہ ، مولانا اعزاز علی ،سمیت دیگر جید علماء شامل ہیں ، آپ کے شاگردوں میں مفتی اعظم پاکستان مفتی رفیع عثمانی ، شیخ الاسلام مولانا مفتی تقی عثمانی ، مولانا نظام الدین شامزئی سمیت دیگر جید علماء کرام شامل ہیں ، آپ کے لاکھوں شاگرد اس وقت دنیا بھر میں دین اسلام کی ترویج اشاعت میں مصروف عمل ہیں،1967میں شاہ فیصل کالونی کراچی میں جامعہ فاروقیہ کی بنیاد رکھی1980 میں مدارس کے سب سے بڑے تعلیمی بورڈوفاق المدارس کے ناظم اعلی مقرر ہوئے ، وفاق المدارس کے طریقہ امتحانات کو بہتر شکل دی اور تحفیظ القرآن الکریم کے امتحانات کو لازمی قراردینے کے ساتھ تعلیمی نصاب کو جدید ضروریات سے ہم آہنگ کیا،آپ کے زیر انتظام جامعہ فاروقیہ کے علاوہ 30سے زائد مدارس کام کرر ہے ہیں، گزشتہ کئی روز سے علیل تھے اتوار کے روز الطباء اسپتال گلبرگ میں پیر کی شب رات 10دس بجے کے قریب دارفانی کوچ کرگئے ، آپ نے تین بیٹے اور تین بیٹیاں سوگوار چھوڑی آپ کے صاحبزادگان مولانا عادل خان اور مولانا عبیداللہ خالد کا شمار بھی پاکستان کے جید علماء میں ہوتاہے ،مولانا کے انتقال کو علماء کرام نے عظیم سانحہ قرار دیا اور شدید رنج والم کا اظہار کیا ہے۔