مولانا سمیع الحق قتل: فی الحال کچھ بتانا نہیں چاہتا تاکہ تحقیقات متاثر نہ ہوں، شہریار آفریدی

Shahryar Afridi

Shahryar Afridi

اسلام آباد (جیوڈیسک) راولپنڈی پولیس تاحال مولانا سمیع الحق کے قاتلوں تک نہیں پہنچ سکی، سی سی ٹی وی وڈیو ملنے کے بعد بھی قاتلوں کا کوئی سراغ نہیں مل سکا جب کہ وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا ہےکہ مولانا سمیع الحق کے قتل کی تحقیقات تیزی سے جاری ہیں، فی الحال کچھ بتانا نہیں چاہتے، وزیراعظم کو رپورٹ دیں گے۔

وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی مولانا سمیع الحق کے لواحقین سے تعزیت کیلئے اکوڑہ خٹک نوشہرہ پہنچے جہاں انہوں نے مولانا حامد الحق سے تعزیت بھی کی۔

شہریار آفریدی کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر یہاں آیا ہوں اور انہوں نے چین سے ہی اس واقعے کی انکوائری کا حکم دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مولانا سمیع الحق کے قتل کی تحقیقات تیزی سے جاری ہیں لیکن کیس کی تحقیقات پر اثر نہ پڑے اس لیے فی الحال کچھ بتانا نہیں چاہتا۔

شہریار آفریدی نے کہا کہ مولانا سمیع الحق کا کیس حکومت کیلئے ٹیسٹ کیس ہے، ہر طرح سے کیس کی تحقیقات کی جارہی ہیں اور قاتلوں کو عبرت کا نشان بنائیں گے، وزیر اعظم عمران خان کو وطن واپسی پر مولانا سمیع الحق کے قتل سے متعلق رپورٹ دیں گے۔

وزیر مملکت نے کہا کہ سوشل میڈیا پر کچھ لوگوں نے جنگ شروع کردی ہے، انتشار پھیلانے والوں کی تلاش بھی جاری ہے۔

یاد رہے کہ جمعیت علما اسلام (س) کے امیر مولانا سمیع الحق کو 2 اکتوبر کو اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ میں چھریوں کے وار کرکے قتل کردیا گیا تھا۔

شہریار آفریدی نے مزید کہا کہ آسیہ بی بی کی بریت کے فیصلے کے بعد ہونے والے احتجاج میں جنہوں نے قانون ہاتھ میں لیا، املاک کو نقصان پہنچایا ان کو نہیں چھوڑا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اپنی سوچ اور فکر دوسروں پر مسلط کرنے کے ناسور کو ملک سے ختم کرنا ہے، کیس میں نظرثانی اپیل کا حق ہر فریق کو حاصل ہے، ہم پرامن احتجاج کے خلاف نہیں، قانون کو ہاتھ میں لینے والوں کو کٹہرے میں لایا جائے گا۔

وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ سائبر وار میں ملک اور ہماری نسلوں میں انتشار پیدا کرنے کی سازش کی جارہی ہے، نہ ریاست کمزور ہے نہ حکومت ، فیصلے جلدبازی میں نہیں کرنا چاہتے۔