مولانا شمس الرحمان کے قتل کیخلاف مختلف شہروں میں مظاہرے

Protests

Protests

کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں گرو مندر پر اہلسنت والجماعت کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مولانا اورنگزیب فاروقی کا کہنا تھا کہ حکومت شمس الرحمان معاویہ کے قاتلوں کو جلد سے جلد کٹہرے میں لائے۔

لاہور پریس کلب کے باہر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے مولانا شمس الرحمان معاویہ کے قتل کو گھناؤنی سازش قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت علماء کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ راولپنڈی میں اہلسنت والجماعت کے کارکنوں نے احتجاجی ریلی نکالی۔ شرکاء نے لیاقت باغ پہنچ کر دھرنا بھی دیا۔ گوجرانوالہ کے شیرانوالہ باغ میں احتجاج کے دوران مظاہرین نے جی روڈ بلاک کر کے نعرہ بازی کی۔ اس موقع پر احتجاجی ریلی بھی نکالی گئی۔

ملتان میں بھی مولانا شمس الرحمان معاویہ کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ نواں شہر چوک میں مظاہرین نے حکومت کیخلاف نعرہ بازی بھی کی۔ ساہیوال میں نماز جمعہ کے بعد ریلی نکالی گئی اور مظاہرہ کیا گیا۔ گوجرہ میں مولانا شمس الرحمان معاویہ کے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے اہلسنت والجماعت نے ریلی نکالی۔ شرکاء نے پلے کارڈ اور بینر اٹھا رکھے تھے جن پرقاتلوں کی گرفتاری کے مطالبات درج تھے۔

بہاولنگر میں بھی اہلسنت والجماعت پنجاب کے صدر مولانا شمس الرحمن معاویہ کے قتل کے خلاف مظاہرہ کیا گیا اور ریلی نکالی گئی۔ مولانا شمس الرحمان معاویہ کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کیخلاف اٹک میں بھی ریلی نکالی گئی۔

مقررین کا کہنا تھا کہ حکومت قاتلوں کو قرار واقعی سزا دے۔ سکھر میں سنی ایکشن کمیٹی کی جانب سے سکھر پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین نے حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔