نئی دہلی (ڈاکٹر راغب دیشمکھ سے) جمعیتہ علماء ہند کے صدر مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوری نے ایک تعزیتی بیان میں جامعہ ہمد رد کے استاذ مولاناعبد الحی فاروقی کے سانحہ ارتحال پرگہرے رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔ ساتھ ہی ان کے لواحقین سے اظہار تعزیت بھی کیا ہے۔
مرحوم مولانا فاروقی کا تعلق مشہور خانوادہ امام اہل السنت مولانا عبدالشکور فاروقی کا کوروی سے تھا۔ ساتھ ہی وہ جمعیة علماء ہنداور دارالعلوم دیوبند کے اکابر سے بھی بہت تعلق رکھتے تھے۔خانوادہ مدنی سے رشتہ داری کا تعلق بھی رہا ہے۔مرحوم جدید اور قدیم دونوں قسم کے علوم کے حامل تھے ۔انھوں نے لکھنؤ یونیورسٹی سے عربی میں ایم اے اور درس نظامی کے تحت دینی تعلیم کی بھی تکمیل کی تھی۔
تکمیل تعلیم کے بعد مرحوم فاروقی دہلی آگئے تھے جہاں مولانا سید اسعد مدنی کی سرپرستی میں مختلف امور کو انجام دیا، بعد میں مولانا مدنی کے توسط سے ان کا رابطہ مشہور شخصیت حکیم عبد الحمید سے ہوا جنھوں نے خصوصی انٹرویو کے بعد انسٹی ٹیوٹ آف ہسٹری آف میڈیسن آف میڈیکل ریسرچ کے ایک پروجیکٹ میں کام کرنے کاموقع دیا جس کے تحت مشہور طبیب و فلسفی شیخ الرئیس ابن سینا کی شہرہ آفاق کتاب ”القانون فی الطب” کے متن کی تدوین کاکام تھا ۔مرحوم فاروقی نے یہ کام مکمل کیا جس کے نتیجے میں انسٹی ٹیوٹ اور اس کے متعلقہ اداروں کوحکومت ہندنے یونیورسٹی کا درجہ دیا۔
بعد میں ہمدرد یونیورسٹی میں مرحوم فاروقی نے لکچر راور شعبہ اسلامیات کے ریڈر اور صدرشعبہ کی حیثیت سے بھی اپنی خدمات انجام دیں۔مولانا فاروقی کاایک اہم کام اپنے دادا امام اہل سنت مولانا عبدالشکور فاروقی لکھنؤی کی حیات وخدمات پرمشتمل تقریبا ٩٠٠ صفحے کی اہم تصنیف بھی ہے۔مولانامنصورپوری نے مولانا فاروقی کے انتقال کوایک علمی خسارہ قرار دیتے ہوئے ان کے لئے دعاء مغفرت بھی کی ہے ۔ انھوں نے تمام لوگوں خصوصا دینی اداروں کے ذمہ داران اور جمعیة علماء ہند کے وابستگان سے اپیل کی ہے کہ وہ مرحوم مولانا فاروقی کے لئے دعاء مغفرت اور ایصال ثواب کا اہتمام کریں۔