وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) مولانا ظفر علی خاں کی 58 ویں برسی انتہائی عقیدت واحترام کیساتھ منائی گئی، سرکاری سطح پر کوئی خاص تقریب منعقد نہ ہوسکی، انتظامیہ حمزہ شہباز کی آمد کا سن کر پروٹوکول میں مصروف رہی۔
وزیرآباد کی صحافی برادری نے سنیئر صحافی صدر پریس کلب دھونکل محمود احمد خان لودھی کی قیادت مزار پر حاضری دی ،فاتحہ خوانی کی اور پھولوں کی چادر چڑھائی، اس موقعہ پرمہرغلام مصطفی، عقیل احمد لودھی،مہر علی رضا،زاہد منیر پہلوان، شاہ حسین،عابد پرویز، محمد یونس، محمد نواز مغل،محمد عثمان اور دیگر بھی موجود تھے، علاوہ ازیں پریس کلب میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
سنیئر صحافیوںصدر پرنٹ اینڈ میڈیا ورکنگ جرنلسٹس ایسوسی ایشن ادریس فاروق بٹ،سابق چیئرمین پریس کلب وزیرآبادحکیم رفعت نسیم ،نیاز احمد چوہان، افتخار احمد بٹ،خواجہ وقار قمر وکی، سید شہباز بخاری اور دیگر نے مولانا کی زندگی کے پہلوئوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہامولانا ظفر علی خاںولانا ظفر علی خاں ایک نڈر ،بے باک صحافی ہونے کے ساتھ ساتھ بلند پایہ شاعر مترجم اور ادیب تھے صحافت کے لئے ذاتی مفاد کو قومی مفاد ات پر کبھی ترجیح نہ دی۔
مولانا ظفر علی خاں نے حکومتی لالچ اور جبر کو مسترد کر کے قلم کی حرمت پر آنچ تک نہ آنے دی ان کی تعلیمات صحافت اور صحافیوں کیلئے مشعل راہ ہیں۔مقررین نے کہا کہ قیامِ پاکستان میں صرف چند افراد کی کاوشیں شامل نہیں بلکہ اس میں بے شمار جانوں کے نذرانے اور لاکھوں افراد کی جہد وجہد شامل ہے۔ تب جاکے ہمیں آزاد وطن نصیب ہوا۔ ان میں ایک درخشاں اور معتبر نام مولانا ظفر علی خان کا ہے۔ عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم ان کا سرمایہ حیات تھا۔
ان کی نعتیں ان کے جذبے کی بھرپور ترجمان ہیں انہوں نے نعت کو ایک نیا لب و لہجہ اور منفرد اندازبیان دیا۔ انہوں نے کہیں بھی شریعت کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا ۔ اللہ تعالیٰ ان کو اعلیٰ درجات پر فائز کرے۔