قوم کے باشعور ایک جگہ جمع ہوئے…اور حقوق کی بات کرنے لگے. ۔
اب کوئی چپ نہیں رہے گا…کسی کی حق تلفی نہیں ہوگی سب کو برابری کی سطح پر حقوق ملیں گے… ہرطرح کے تعصب سے بالاتر.۔
علی احمد کا تعلق بھی مظلوم طبقے سے تھا… لہذا باشعوروں سے جاملا اسے یقین ہوچلا تھا اب واقعی مظلوموں کی شنوائی ہوسکے گی.۔
وہ جذبے سے آگے بڑھا اور اپنی مظلوم قوم کے حق میں نعرہ حق پرستی بلند کرنے لگا… باشعور خاموش رہے… کسی نے اُس کا ساتھ نہ دیا…کیونکہ وہ قوم پرستی کے مخالف تھے چار کے بعد ہر پانچویں قوم کے…!۔