مزار شریف (جیوڈیسک) طالبان عسکریت پسندوں نے شمالی افغان شہر، مزار شریف میں واقع جرمن قونصل خانے پر بموں سے حملہ کیا اور فائرنگ کی۔ افغان حکام نے جمعے کے روز علی الصبح بتایا کہ حملے کے فوری بعد گھمسان کی لڑائی شروع ہوئی۔
نصف شب سے کچھ ہی دیر پہلے قونصل خانے کے باہر ایک بڑے ٹرک میں نصب بم پھٹا، جس سے قریبی عمارتیں اور سفارتی احاطے کے باہر سکیورٹی کی رکاوٹیں جل کر تباہ ہو گئیں۔
مذہبی کشیدگی سے متعلق ایک ترجمان نے بتایا کہ کچھ ہی لمحات بعد، کئی ایک شدید مسلح طالبان خودکش بم حملہ آوروں نے جرمن قونصل خانے پر دھاوا بول دیا۔
مقامی پولیس کے سربراہ، کمال سادات نے فرانسیسی خبر رساں ادارے کے نمائندے کو بتایا کہ ’’ایک خودکش حملہ آور نے بارودی مواد سے لدی کار کو جرمن قونصل خانے کی دیوار سے ٹکرا دیا‘‘۔ مزار شریف کے ایک اور اہل کار اور صوبہٴ بلخ کے پولیس سربراہ کے ترجمان نے بتایا کہ گولیوں کا تبادلہ جاری ہے۔
کابل میں افغان حکومت کے ترجمان اور برلن میں جرمن حکام نےقونصل خانے پر حملے کی تصدیق کی ہے۔ تاہم، اُنھوں نے ہلاکتوں کے بارے میں کچھ کہنے سے گریز کیا۔
مزار شریف کے ایک معالج نے بتایا ہے کہ حملے میں زخمی ہونے والے تقریباً تین درجن افراد کو اُن کے اسپتال میں لایا گیا، جن میں سے دو دم توڑ گئے۔