مزارشریف: (جیوڈیسک) شمالی افغانستان میں خود کش بم حملے میں مقامی سینئر سیاستدان سمیت 14 افراد ہلاک ہو گئے۔
شمالی افغانستان میں سرکاری عمارتوں کے باہر ایک خود کش بم حملے میں مقامی سینئر سیاستدان سمیت کم ازکم 14 افراد ہلاک ہو گئے۔ ہنگامی ادارے فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور زخمیوں کو ہسپتال پہنچایا۔
حملہ آور نے پولیس وردی پہن رکھی تھی اور اس نے بغلان صوبہ کے دارالحکومت پل خرمی کے مرکز میں خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ بغلان صوبہ کے نائب پولیس سربراہ صادق مرادی نے بتایا کہ پل خرمی شہر میں صوبائی کونسل کی عمارت کے سامنے خود کش دھماکہ ہوا۔ حملے میں صوبائی کونسل کے سربراہ رسول محسنی اور ان کے تین محافظوں سمیت 14 افراد ہلاک اور پانچ دیگر افراد زخمی ہو گئے۔
صوبائی کونسل جس کی سربراہی محسنی کر رہے تھے ایک منتخب ادارہ ہے جو مقامی لوگوں اور مقامی حکومت کے درمیان امور انجام دیتا ہے۔ بغلان شمالی افغانستان کا پرامن ترین صوبہ ہے لیکن یہاں طالبان مزاحمت کاروں کی جانب سے متواتر حملے رونما ہوتے ہیں۔ فوری طور پر حملے کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی۔