لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائی کورٹ میں خسرہ کیس کے حوالے سے رپورٹ جمع نہ کرانے پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیاہے اور قرار دیا ہے کہ لوگ مررہے ہیں اور وزیراعلی رپورٹ لے کر آرام سے بیٹھے ہیں۔ لاہور ہائی کورٹ میں خسرہ کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے خسرہ کیس کی انکوائری رپورٹ پیش نہ کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔
اِس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ نے عدالت میں بیان دیا کہ رپورٹ وزیراعلی پنجاب کے پاس پڑی ہے، جس پر جسٹس خالد محمود نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ بندے مررہے ہیں اور وزیراعلی رپورٹ لے کر آرام سے بیٹھے ہیں، وزیراعلی کو قوم تنخواہ دیتی ہے، قوم کی فلاح ان کااولین فرض ہے۔ جسٹس خالد محمود نے حکم دیا کہ تین دن کے اندر خسرہ کی ویکسین اوراموت کے حوالے سے رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے، بعدازں ہائی کورٹ نے کیس پر کارروائی 14 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔