لاہور (جیوڈیسک) پنجاب حکومت کی خسرہ بچاؤ مہم مشکوک ہو گئی۔ خسرے سے بچاؤ کی ویکسین کی بڑی تعداد دریائے راوی میں بہا دی گئی، حکومت پنجاب نے چند روز قبل ہی خسرے سے بچاؤ کی مہم چلائی تھی جس کے اعداد و شمار کے مطا بق صوبے میں تقریباً تین کروڑ بچوں کو خسرے سے بچاؤ کے حفاظتی انجکشن لگائے جانے تھے۔
اعداد و شمار کے مطابق مہم کے دوران تمام ویکسین استعمال ہونا تھی اور اس کے بچ جانے کے امکانات نہیں تھے مگر دنیا نیوز نے خصوصی مناظر محفوظ کئے ہیں جن میں قابل استعمال ویکسین کی دس ہزار سے زائد مقدار کو بند روڈ کے قریب دریائے راوی میں بہا دیا گیا ہے ، گزشتہ رات ایک ٹرک کو آف لوڈ کیا گیا اور ویکسین کو دریا بر د کر دیا گیا۔
ویکسین کی اتنی بڑی تعداد کو دیکھ کر اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ خسرے سے بچاؤ کی مہم کے حکومتی اعلانات میں کس قدر تضاد پایا جاتا ہے اور نا اہلی کو چھپانے کیلئے دوا کو ضائع کیا گیا ہے۔ ویکسین دوہزار سترہ تک قابل استعمال ہے مگر اسے بچوں کو دینے کے بجائے لاکھوں روپے مالیت کی دوا کو بے دردی سے ضائع کیا گیا ہے۔